ایک نیوز: ملک بھر میں جان لیوا وائرس کے سائے منڈلانے لگے۔کراچی میں ایک ہفتے کے دوران نگلیریا نے خاتون سمیت مزید 2 افراد کی جان لے لی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں دماغ کو کھاجانیوالے امیبا نیگلیریا مزید دو افراد کی جانیں نگل گیا، مرنیوالوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ صحت سندھ کے مطابق ایک ہفتے میں مزید دو افراد نیگلیریا کے باعث انتقال کر گئے، مرنیوالوں میں قیوم آباد کی 32 سالہ گلشن بیگم اور سرجانی ٹاؤن کا 45 سالہ آصف شامل ہیں۔
ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کا کہنا ہے کہ کراچی میں رواں برس نگلیریا سے 2 اموات ہوئی ہیں، جبکہ شہر قائد میں گزشتہ سال نیگلیریا سے 5 اموات ہوئی تھیں۔
ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق خاتون قیوم آباد کورنگی کی رہائشی تھیں جو گلشن اقبال میں واقع نجی اسپتال میں اپنی والدہ کی تیمارداری کررہی تھی، انہوں نے اسپتال میں وضو کیا جس کے بعد شام کو طبیعت خراب ہوگئی، خاتون کو جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں نگلیریا کی تصدیق ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق نگلیریا سے دوسری ہلاکت 26 مئی کو 45 سالہ شخص کی ہوئی متعلقہ شخص سرجانی ٹاؤن کا رہائشی ہے، نگلیریا سے انتقال کرجانے والا شخص رینجرز کا اہلکار ہے جو پی این ایس شفاء میں زیر علاج تھا۔
سندھ میں 2011ء میں نیگلیریا سے ایک، 2012ء میں 9، 2013ء میں 3، 2014ء میں 14، 2015ء میں 12، 2016ء میں 3، 2017ء میں 6، 2018ء میں 7، 2019ء میں 15، 2020ء میں 8، 2021ء میں 7 اور 2022ء میں اب تک 5 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
سندھ میں نیگلیریا کا مرض منظر عام پر آنے کے بعد سے اب تک 90 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں، جن میں سے 86 متوفین کا تعلق کراچی سے تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق نیگلیریا کو برین ایٹنگ امیبا یعنی دماغ خور جرثومہ بھی کہتے ہیں اور اس کا شکار ہونیوالے 98 فیصد افراد انتقال کرجاتے ہیں۔
ڈاکٹر عبد الحمید جمانی کا کہنا ہے کہ رواں برس نیگلیریا سےصرف دو اموات ہیں، شہری پانی کے ٹینکس میں کلورین ملائیں۔