ایک نیوز: پولیس انسپکٹرز کو ڈی ایس پی کے عہدوں پر ترقی کے لئے نظر انداز کرنے کا اقدام کے خلاف کیس کی سماعت جس پر عدالت نے آئی جی پنجاب ، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردئیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پولیس انسپکٹر شفقت لون سمیت میں دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے درخواست گزاروں کی حد تک آج ہونے والی ڈی پی سی کو عمل درآمد سے روک دیا ہے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے سید فرہاد علی شاہ روڈ عدالت میں پیش ہوئے ۔ سید فرہاد علی شاہ ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ ڈی ایس پی بننے کے لئے پولیس انسپکٹر کا 7سال کنفرم ہونا ضروری ہے،۔درخواست گزارسات سال بطور انسپکٹر کنفرم ہونے کے معیار پر پورا اترتے ہیں ، مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کے باوجود انہیں نظر انداز کیا گیا ہے۔
وکیل نے موقف اپنایا کہ درخواست گزاروں کو نظر انداز کرنا انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے ہرومشن رولز 20،20 کی خلاف ورزی ہے۔ایڈیشنل آئی جی راجہ رفعت کی سربراہی میں آج ڈی ایس پیز کے عہدوں پر ترقی کے لیے ڈی پی سی ہو رہی ہے ۔
درخواستگزار کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزاروں کی سیٹوں کی حد تک آج ہونے والی ڈی پی سی روکنے کا حکم دے،عدالت ڈی پی سی میں درخواست گزاروں کا نام شامل کرنے کا حکم دے ۔
درخواست گزاروں میں شفقت لون ،عدنان مظفر ،سجوار طارق ، امجد علی ، پولیس انسپکٹرسید تیمور حسین ،چوہدری ساجد نذیر اور عامر صادق شامل ہیں۔