ایک نیوز:سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کروانے کے بعد چین اور روس کے بڑھتے ہوئے تعلق پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شی جنگ پنگ کودورے کی دعوت مل گئی۔
یوکرینی صدر کی طرف سے چینی صدر کو ایسے وقت میں دورے کی دعوت دی گئی ہے جب روس اور یوکرین کے درمیان جاری خونریزی والی جنگ دوسرے سال بھی جاری ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کوانٹرویو کے دوران ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ہم چینی صدر کو یہاں دیکھنے کے منتظرہیں۔ میں ان سے بات کرنا چاہتا ہوں لیکن ایک سال سے زیادہ عرصے سے میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل خبر رساں اداروں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے حوالے سے بیان سامنے نشر کیا تھا جس میں پیوٹن نے کہا تھا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ فوجی اتحاد قائم نہیں کرنا چاہتا۔
یوکرائنی صدر نے انٹرویو کے دوران انتباہی انداز میں کہا کہ اگر یوکرین باخموت کو کھو دیتا ہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔