ایک نیوز: عدالت نے حسان نیازی کی راہداری ضمانت کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔ تفتیش افسر کو چوبیس گھنٹے میں ملزم کو لاہور منتقل کرنے کی ہدایت کردی گئی۔ عدالت کو مقررہ وقت میں ملزم کو کوٹ لکھپت جیل میں پیش کرنے کی یقین دہانی کروادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کے فیصلے کے بعد حسان نیازی کی کراچی کے مقدمے سے نام خارج ہونے کے بعد تاحال رہائی نا مل سکی۔ تحریک انصاف کے وکلا نے حسان نیازی کی راہداری ضمانت کے لئے درخواست دائر کردی۔
رجسٹرار ضلع شرقی نے تحریک انصاف کے وکلا پر اعتراضات اٹھا دیے۔ رجسٹرار نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ملزم زیر حراست ہے، وکالت نامے پر دستخط متعلقہ مجسٹریٹ کے روبرو کروائے جائیں۔ اعتراض دور ہونے کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ خدشہ ہے حسان نیازی کے خلاف مزید مقدمات درج کئے جاسکتے ہیں۔ حسان نیازی کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے راہداری ضمانت منظور کی جائے۔ پی ٹی آئی وکیل نے دلائل میں کہا کہ حسان نیازی کو راہداری ضمانت کے قانون موجود ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو قانون ہے اس میں ہائیکورٹ کی پاورز حاصل ہیں۔ وکیل نے دلائل دیے کہ حسان نیازی کے خلاف مقدمہ خارج ہوچکا ہے۔ اس صورتحال میں راہداری ضمانت کے لیے قانون موجود ہے۔ گڈاپ پولیس کی جانب سے غیرقانونی تحویل میں لیا ہوا ہے۔ جمشید کواٹر تھانے میں حسان نیازی کے خلاف مقدمہ تھا جو کہ خارج ہوگیا۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ جس طرح حفاظتی ضمانت ہائیکورٹ منظور کرتی ہے اسی طرح اس معاملے پر ہائیکورٹ ہی ضمانت دے سکتی ہے۔ اس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ شق 86 میں ہائیکورٹ کے علاوہ سیشن عدالت کو بھی پاورز حاصل ہیں۔
عدالت نے دونوں جانب کے وکلاء اور ملزم حسان نیازی کو چیمبر میں طلب کر لیا۔ جس کے بعد عدالت نے حسان نیازی کی راہداری ضمانت کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو 24 گھنٹے میں ملزم کو لاہور منتقل کرنے کی ہدایت کردی۔ جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ ملزم کو چوبیس گھنٹے میں کوٹ لکھپت جیل میں پیش کردیں گے۔ اس کے بعد پولیس حکام حسان نیازی کو لیکر سٹی کورٹ سے روانہ ہوگئے۔