ایک نیوز: پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینئر وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی عدلیہ پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، اس بل کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ از خود نوٹس کے خلاف اپیل کا حق دینے کے لیے آرٹیکل184/3 میں ترمیم کرنا ہوگی، نظرثانی میں وکیل کا حق دینے کے لیے بھی آئینی ترمیم ضروری ہے، قانون سازی کرکے ایسی ترامیم نہیں کی جاسکتیں۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بل کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں ہے، جو قانون سازی کی جارہی ہے یہ عدلیہ پرقدغن لگانے کے مترادف ہے، جو ارکان بینچ کا حصہ نہیں تھے ان کی رائے فیصلے میں کیسے شامل ہوسکتی ہے۔ مریم نواز اور ن لیگ نے ہمیشہ عدلیہ پرحملہ کیا ہے، پہلے مٹھائیاں بانٹتے ہیں پھر سمجھ آتی ہے کہ فیصلہ خلاف آیا ہے۔