ایک نیوز: اشتعال انگیز تقاریر کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ عدالت نے حسان نیازی کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے مقدمے سے بری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی سٹی کورٹ میں عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کے خلاف مقدمے کی ابتدائی سماعت ہوئی۔ حسان نیازی کی والد حفیظ اللہ نیازی اپنے وکلا کے ہمراہ جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ صبغت اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔
چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی سندھ بارکونسل نعیم قریشی ایڈووکیٹ حسان نیازی کی جانب سے پیش ہوئے۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ یہ مقدمہ غیر قانونی اور بے بنیاد ہے۔ ایک بیرسٹر کو بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر رکھا ہے۔ اسی طرح کا ایک مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ کالعدم قرار دے چکی ہے۔ جن دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا، وہ حکومت کا نمائندہ ہی درج کروا سکتا ہے۔ ان دفعات کے تحت مقدمہ کوئی عام شہری درج نہیں کروا سکتا۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کا ریمانڈ آنے دیں پھر ساری صورتحال دیکھتے ہیں۔ عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد دوبارہ سماعت ہوئی۔ پولیس نے حسان نیازی کو عدالت میں پیش کردیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ریمانڈ پیپر کہاں ہے؟ پولیس نے بتایا کہ تفتیشی افسر آرہا ہے ریمانڈ پیپر اس کے پاس ہے؟ پولیس نے حسان نیازی کے 2 ہفتوں کے ریمانڈ کی استدعا کردی۔ حسان نیازی کے وکلا کی جانب سے ریمانڈ کی مخالفت کی گئی۔ پی ٹی آئی وکلاء کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت پر جھوٹا کیس بنایا گیا ہے۔ تفتیشی افسر نے پیش ہوکر کہا کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے انتہائی سخت الزامات ہیں۔ پی ٹی آئی وکلاء نے حسان نیازی کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔
عدالت نے حسان نیازی کو زیر دفعہ 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حسان نیازی کی ہتھکڑیاں کھولنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حسان نیازی کے خلاف مقدمہ ڈسچارج کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔
حسان نیازی کی رہائی کے بعد نیا تنازعہ:
حسان نیازی کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمے سے نام کے اخراج کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ پی ٹی آئی کے وکلاء کی بڑی تعداد عدالت پہنچ گئی اور حسان نیازی کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔
اس دوران وکلاء اور پولیس میں دھکم پیل بھی ہوئی۔ جس کے بعد ساتھی وکلاء حسان نیازی کو بار روم لے گئے۔ وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ پولیس مقدمے سے نام خارج کے بعد بھی حسان نیازی کو ریلیز نہیں کررہی ہے۔ پولیس کہہ رہی ہے کہ حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
دوسری جانب ڈی ایس پی سعید رند نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حسان نیازی کو رہا نہیں کیا جارہا۔ ہم ابھی حسان نیازی کو واپس تھانے لیکر جائیں گے۔ لاہور میں حسان نیازی کے خلاف مقدمہ زیر سماعت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد حسان نیازی کو رہا کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ اگر آج لاہور کی عدالت کا فیصلہ نہیں آتا تو حسان نیازی کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔ کراچی پولیس کو حسان نیازی کی آج تک راہداری کسٹڈی ملی تھے۔