ایک نیوز: پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو عدالت سے مزید ریلیف مل گیا۔ الیکشن کمیشن کے استعفوں سے متعلق نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روکنے کے حکم میں مزید توسیع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کے مستعفی ایم این ایز کی درخواست پر سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے عدالت کے روبرو اپنا جواب داخل کردیا۔ عدالت نے سپیکر قومی اسمبلی کو جواب داخل کرانے کیلئے مہلت دے دی۔
عدالت نے استعفے منظور کرنے کے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکشن پر عملدرآمد روکنے کے حکم میں 6 اپریل تک توسیع کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ممبران اسمبلی نے استعفیٰ منظور ہونے سے قبل ہی واپس لے لیے تھے۔ استعفے واپس لینے کے بعد اسپیکر کے پاس اختیار نہیں کہ وہ منظور کریں۔ ممبران اسمبلی کے استعفیٰ منظور کرنا خلاف قانون اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
درخواست میں مزید مؤقف اپنایا گیا ہے کہ استعفے عدالت عظمی کے طے کردہ قوانین کے برعکس منظور کیے گیے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کےلیے استعفے منظور کیے۔ استعفی منظور کرنے سے پہلے سپیکر نے ممبران کو بلا کر مؤقف نہیں پوچھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفی منظور کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔ عدالت سپیکر اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔