ایک نیوز:ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خلاف خاتون جج زیبا چودھری کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے کی۔سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے وکلاء نے قابل ضمانت وارنٹ بحال رکھنے کی استدعا کر دی۔
وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سیکیورٹی خدشات ہیں، جان کو خطرہ ہے، ان سے سیکیورٹی واپس لینے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی نوٹس جاری کیے۔
جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے ابھی تک کوئی پیش نہیں ہوا، دیکھتے ہیں وہ کیا کہتے ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی اسلام آباد ہائیکورٹ جا رہا ہو۔
جج ملک امان نے ریمارکس دیئے کہ آپ بیشک چلے جائیں، آپ کے دلائل تو آگئے ہیں۔بعد ازاں فاضل جج نے عمران خان کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سرکار کی جانب سے کسی کے پیش نہ ہونے پر سماعت میں وقفہ کردیا۔
وقفے کے بعد عمران خان کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس میں سول جج ملک امان نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی خارج کردی اور عمران خان کو 18 اپریل کو عدالت پیش کرنے کا حکم بھی دیدیا۔
واضح رہے کہ عمران خان کو آج اسلام آباد کچہری میں دو مختلف عدالتوں نے طلب کر رکھا ہے۔خاتون جج دھمکی کیس میں سول جج رانا مجاہد رحیم نے عمران خان کو طلب کر رکھا ہے جبکہ لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں عمران خان کو سول جج مبشر حسن چشتی نے طلب کر رکھا ہے۔خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کو کیس کے نقول دینے کے لیے بلایا گیا ہے۔سیشن عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ کو قابل ضمانت وارنٹ میں بدل دیا تھا۔