ایک نیوز:کراچی میں ڈکیت اور اسٹریٹ کرمنلز آزاد گھوم رہے ہیں اور پولیس عام شہریوں کو نشانہ بنانا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں کبھی ڈکیت دوران واردات شہری کی جان لے لیتے ہیں تو کبھی پولیس کارکردگی کے لئے معصوموں کو نشانہ بنا دیتی ہے ۔ کراچی رضویہ پولیس نے 16 سالہ لڑکےکو گولی مار دی ۔ گولیمار انڈر پاس کے قریب پولیس کی فائرنگ سے عیان نامی لڑکا شدید زخمی ہو گیا۔
زخمی عیان کے دوست اویس نے واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ہم لالو کھیت کی طرف سے گولیمار چورنگی جا رہے تھے کہ انڈر پاس کی دوسری جانب پولیس موبائل کھڑی تھی۔ایک پولیس اہلکار نے چلتی موٹر سائیکل پر میرا ہاتھ پکڑا جس سے میری بائیک سلپ ہو گئی ۔میرے دوست عیان نے موبائل کو دیکھ کر بائیک گھمائی اور واپس جانے لگا جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے پیچھے سے میرے دوست عیان پر گولی چلا دی۔
اویس کا کہنا ہے کہ عیان شدید زخمی ہو کر زمین پر پڑا تھا اور سادہ لباس اہلکار ویڈیو بنا رہے تھے،ہم روتے رہے لیکن پولیس اہلکاروں نے ہماری ایک نا سنی۔عیان کو ایمبولینس کے زریعے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایس پی لیاقت آباد محمد ایاز نےمتاثرہ لڑکے کے اہلخانہ سے ملاقات کی جہاں متاثرہ فیملی نے انصاف کا مطالبہ کیا۔ اہلخانہ کا کہناہے کہ ملوث پولیس اہلکاروں کو سامنے لایا جائے۔ڈاکٹرز نے زخمی لڑکے کی معذوری کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔پولیس کی نااہلی سامنے لائی جائے،ورانہ ہم بھرپور احتجاج کریں گے۔
ایس ایس پی سینٹرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی غلطی سے افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔پولیس کی غفلت کو منظرعام پر لائیں گے۔ڈی آئی جی ویسٹ نے انکوائری کمیٹی بنائی ہے۔زخمی بچے کا علاج معالجہ پولیس کی زمہ داری ہے۔ میرٹ پر واقعہ کی تحقیقات کی جائے گی۔
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق صفدر نامی اہلکار نے فائرنگ کی ہے۔ایس ایچ او رضویہ وقار قیصر کو معطل کر دیا گیا ہے۔