وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کے جائزہ اجلاس کے بعد اپنی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے اس وقت ہم کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کر رہے ہیں جو پہلے سے زیادہ خطرناک ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا مثبت کیسز کا تناسب 14 فیصد ہو چکا ہے، لاہور میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد رہی جو انتہائی تشویشناک ہے، کورونا کیسز کی وجہ سےہسپتال تیزی سے بھر رہے ہیں اور ہیلتھ سسٹم دباؤ کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ہم مکمل لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہم صنعتوں اور کاروبار کی بندش کے حق میں بالکل بھی نہیں ہیں، 12 فیصد سے زائد کورونا سے متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، پنجاب میں 12 فیصد سے زائد کیسز والے اضلاع میں شادی کی تقریبات پر یکم اپریل سے پابندی ہوگی۔ پنجاب میں تمام پارکس ، تفریحی مقامات اور سماجی اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔ معاشی سرگرمیوں پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں لگا رہے ریسورنٹ ٹیک اوے کیساتھ کے کھلے رہیں گے لیکن ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ پنجاب میںاسپورٹس، کلچرل اور دیگر تقریبات پر بھی گیارہ اپریل تک پابندی عائد ہے جبکہ دکانوں اور بازاروں شام چھ بجےتک کھلیں گی، بازار ہفتے میں دو روز بند رکھے جائیں، میٹرو ، سپیڈوبس اور اورنج لائن کو بھی بند کر دیا گیا ہے لیکن پرائیویٹ ٹرانسپورٹ ایس او پیز کے ساتھ چلتی رہے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے عوام سے اپیل کی ہے ماسک ضرور پہنیں انکاکہنا ہے اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں، حکومت بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کے لیے کوشاں ہے لیکن عوام کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کمشنر، ڈی سی سمیت متعلقہ انتظامیہ پر مقدمہ درج کروانے کی وارننگ دی جائے گی۔