پاکستان کی پہلی نشانہ بازخاتون اولمپک میڈل جیتنےکیلئے پرعزم

پاکستان کی پہلی نشانہ بازخاتون اولمپک میڈل جیتنےکیلئے پرعزم
کیپشن: Pakistan's first female target shooter is determined to win an Olympic medal

ویب ڈیسک: پاکستا ن کی پہلی خاتون نشانہ بازکشمالہ طلعت اولمپک میں میڈل جیتنے کا ارادہ رکھتی ہیں، 26 جولائی سے شروع ہونے والے پیرس 2024 اولمپکس میں طلعت 10 میٹر ایئر پسٹل اور 25 میٹر پستول کے مقابلوں میں حصہ لیں گی۔
اکیس سالہ کشمالہ طلعت جسکا تعلق ایک فوجی خاندان سے ہے، اولمپک شوٹنگ کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔
کشمالہ طلعت نے کہا کہ پاکستان میں ایک تصور کیا جا تا ہے کہ لڑکیوں کو گھر میں رہنےدو، لڑکیاں صرف گڑیوں سے کھیل سکتی ہیں جبکہ لڑکوں کو بندوق سے کھیلنا چاہیے،میں کسی کو اپنےمقابلے میں نہیں سمجھتی میرامقابلہ مجھ سے ہے، میں خود سے مقابلہ کرتی ہوں۔
کشمالہ طلعت نے قومی اور بین الاقومی طور پر کافی میڈلز جیتے ہیں،جن میں گزشتہ سال ایشین گیمز میں پاکستان کا پہلا شوٹنگ کا تمغہ، ایک کانسی کا تمغہ بھی شامل ہے۔ملک میں ابھی تک صرف 10 اولمپک تمغے جیتے ہیں اور یہ میڈلز تمام مردوں کےحصوں میں آئے ہیں۔
کشمالہ طلعت نے ابھی کمیونیکیشن میں اپنی یونیورسٹی کی ڈگری مکمل کی ہے،انٹرنیشنل شوٹنگ سپورٹ فیڈریشن کے مطابق 10 میٹر ایونٹ میں اس کی عالمی درجہ بندی 37 ویں اور 25 میٹر میں 41 ویں ہے۔
کشمالہ کاکہنا ہے کہ وہ روزانہ 10 گھنٹے تربیت میں صرف کرتی ہے، ایک گھنٹہ جسمانی ورزش اور پھر 10m اور 25m کی رینج میں چار گھنٹے صرف کرتے ہیں،طلعت نے کہا کہ میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کرکے پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں۔
پاکستان میں ٹارگٹ شوٹنگ کا کھیل عام نہیں ہے،کرکٹ اب تک کا سب سے مقبول تفریح ہے، لیکن تمام کھیل کم فنڈنگ کا شکار ہیں۔
 شہیدوں کے شہرجہلم میں کشمالہ طلعت کو ایک فوجی مرکز میں افسران اور ایک غیر ملکی کوچ نے تربیت دی ہے ،ان کا تعلق راولپنڈی سے ہے جہاں مسلح افواج کا ہیڈ کوارٹر ہے۔
کشمالہ کی 53 سالہ والدہ ثمینہ یعقوب فوج کی نرسنگ سروس میں ایک میجر کے طور پر خدمات انجام دیتی رہی ہیں اور اپنی بیٹی کے بہت سے تمغے فخر کے ساتھ دکھاتی ہیں۔