ایک نیوز: وفاقی حکومت نے سندھ میں چلنے والے متعدد منصوبوں کیلئے کوئی رقم جاری نہیں کی ہے، محکمہ خزانہ کی جانب سے تفصیلات جاری کردی گئیں ہیں۔
محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال 2023،24میں وفاق نے پی ایس ڈی پی کی مد میں اربوں روپے جاری کرنا تھے ،وفاق نے 16 مختلف منصوبوں میں کوئی رقم جاری نہیں کی ہے۔
وفاق نے سائٹ انڈسٹریل کراچی کی از سر نو بحالی کے منصوبے کے لئے اڑھائی ارب جاری کرنا تھے ، روہڑی گڈو بیراج ایم -5 انٹر چینج کے لئے 4 ارب روپے میں سے بھی کوئی رقم جاری نہیں ہوئی، ٹنڈو الہیار سے ٹنڈو آدم سڑک کے لئے 2 ارب روپے جاری ہونا تھے،مہران ہائی وے نواب شاہ سے رانی پور کے لئے 4 ارب میں سے کوئی رقم جاری نہ ہوسکی،نیشنل ہائی وے این-5 کے لئے 3 ارب روپے جاری نہ کیے جاسکے ۔
واٹر فلٹریشن پلانٹ اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے 5،5 کروڑ روپے جاری نہ ہوسکے ،سندھ کوسٹل ہائی وے 36 کلومیٹرکیلئے 2 ارب روپے کی رقم نہ دی جاسکی ۔
وفاق نے سیلاب متاثرہ علاقوں سکولز کے لئے 2 ارب اور مکانات کی تعمیر کے لئے اڑھائی ارب روپے میں سے کوئی بھی رقم جاری نہیں کی ہے۔