ایک نیوز: یونان میں کشتی حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہارِ یکجہتی اور کوسٹ گارڈز کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے۔
تفصیلات کے مطابق یورپین بارڈر پولیس فرونٹکس، یونانی کوسٹ گارڈز اور یورپی یونین کے خلاف فلک شگاف نعروں سے ایتھنز کی فضاء گونج اٹھی۔ مظاہرین نے ان اداروں کو مہاجرین کی کشتیوں کو پش بیک کرنے اور ڈبونے کا ذمہ دار قرار دیا۔مظاہرین نے یورپی یونین کیخلاف بھی نعرے بازی کی اور یورپ آنے والوں کیلئے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایتھنز کی مرکزی شاہراؤں سے ہوتے ہوئے مظاہرین یونان کی پارلیمنٹ کے سامنے پہنچے۔ کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولیس بھی الرٹ رہی۔ مظاہروں کی وجہ سے ایتھنز شہر میں کاروباری مراکز جزوی طور پر بند رہے۔
مظاہرین نے بحری جہاز میں سوار 9 مصری افراد کی انسانی اسمگلر ہونے کے شبے میں گرفتاری کے خلاف بھی آواز اٹھائی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کیلئے بے گناہ افراد کو گرفتار کیا۔ جس کا مقصد یونانی کوسٹ گارڈ کی ڈوبنے والی کشتی کی بر وقت امدادی کار روائی نہ کرنے کی غفلت پر پردہ ڈالنا ہے۔ مظاہرین نے گرفتار مصری شہریوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔