ایک نیوز: یکم جولائی 2023 سے پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 6 روپے کمی کا امکان ہے۔ تاہم، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 13 روپے 90 پیسے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کی جانب سے ایل این جی کنٹریکٹس حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے سی این جی ریٹیل آؤٹ لیٹس کو ایل این جی فراہمی کا مسئلہ ہے، خاص طور پر پنجاب میں جہاں گزشتہ کئی سالوں سے دیسی گیس دستیاب نہیں ہے۔صنعتی ذرائع بتاتے ہیں کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مجوزہ تبدیلیاں پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کی موجودہ شرحوں پر مبنی ہیں۔
پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) کے پیٹرول کے لیے ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ کا تخمینہ 1.50 روپے فی لیٹر ہے، اور ڈیزل کے لیے یہ تخمینہ 1.45 روپے فی لیٹر ہے۔پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں پر پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔اگر منظوری دی گئی تو پیٹرول کی قیمت میں کمی کے نتیجے میں ایکس ڈپو قیمت 255.52 روپے فی لیٹر ہو جائے گی، جو کہ موجودہ 262 روپے فی لیٹر ہے۔تاہم، ڈیزل کی قیمتیں 266.84 روپے فی لیٹر کی ایکس ڈپو قیمت تک بڑھ سکتی ہیں، جو کہ موجودہ 253 روپے فی لیٹر ہیں۔
ان ممکنہ تبدیلیوں نے ان صارفین میں تشویش پیدا کر دی ہے جو نقل و حمل اور بجلی کی پیداوار کے لیے ڈیزل پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔اس کے برعکس، مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 5.41 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے، جس سے ایکس ڈپو قیمت 169.48 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔
مزید برآں، لائٹ ڈیزل آئل میں 4.35 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے ایکس ڈپو قیمت 154.55 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔یہ ایڈجسٹمنٹ کھانا پکانے کے لیے مٹی کے تیل پر انحصار کرنے والے گھرانوں اور مختلف صنعتی عمل کے لیے ایل ڈی او پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔اگر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی طرف سے IFEM میں ترمیم کی جاتی ہے تو قیمتوں کی حتمی ایڈجسٹمنٹ میں فرق آسکتا ہے۔