ایک نیوز : بنگلا دیش میں وزیراعظم حسینہ واجد سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ لے کر اپوزیشن مظاہرین ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے۔
دارالحکومت ڈھاکا میں حکومت کے خلاف اپوزیشن مظاہرین کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا، ہزاروں افراد نے شہر کے اہم مقامات پر دھرنا دے کر سڑکیں بلاک کردیں۔مظاہروں سے ڈھاکا کا دیگر شہروں سے زمینی رابطہ شدید متاثر ہو گیا، مرکزی شاہراؤں پر شدید ٹریفک جام رہا۔
کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، پولیس نے ربڑ کی گولیاں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے مظاہرین کو منتشر کیا۔جھڑپوں میں 6 مظاہرین اور 20 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے 90 مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
بنگلادیش میں احتجاج اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنل پارٹی کی کال پر جاری ہے جس میں جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں بھی شریک ہیں۔
بنگلا دیش میں اپوزیشن جماعتیں گزشتہ سال سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں، بنگلا دیشی اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم حسینہ واجد سے مستعفیٰ ہونے اور نگران حکومت کا مطالبہ کر رہی ہیں۔