ایک نیوز: بھارتی مسلمان طالبہ شگاگو کی سڑکوں پر فاقہ کشی، بدحالی کا شکار کیسے ہوئی؟
رپورٹ کے مطانق شکاگو میں بھارتی قونصلیٹ جنرل بھارتی ریاست حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی طالبہ کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بےیارومددگار اور مدد کی طلبگار ہے۔سیدہ لولو مناج زیدی نامی طالبہ کا تعلق تلنگانہ سے ہے جو اعلٰی تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکا آئی تھی اور انہیں شکاگو کی ایک سڑک پر بھوکا پیاسا بیٹھا دیکھا گیا۔ طالبہ کی ماں نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھ کر طالبہ کو بھارت میں اس کے گھرواپس لانے میں مدد مانگی ہے۔
والدہ نے اپنے خط میں کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے بیٹی میرے ساتھ رابطے میں نہیں تھی ، حال ہی میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کے ذریعے ہمیں پتہ چلا کہ میری بیٹی شدید ڈپریشن میں ہے اور اس کا پورا سامان چوری ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ فاقہ کشی پر مجبور ہے اور اسے امریکا کے شہر شکاگو کی سڑکوں پر دیکھا گیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق قونصلیٹ کو سیدہ لولو مناج زیدی کے کیس کا علم ہے۔ مقامی پولیس اور این جی اوز کی مدد سے قونصل خانہ اس کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔ شکاگو میں ہندوستانی قونصلیٹ جنرل نے بتایا کہ قونصل خانہ طالبہ کو ہر ممکن قونصلر ، طبی یا دیگر مدد فراہم کرے گا۔
بی آر ایس کے سینیئر رہنما خلیق الرحمان کا کہنا ہےکہ وہ شکاگو میں اسماجی کارکن مکرم سے رابطہ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے اہل خانہ کے ساتھ طالب سے ملاقات کی جو فی الحال ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہیں اور مالی حالات کی وجہ سے ذہنی طور پر غیر مستحکم حالت میں ہیں کیونکہ انہیں امریکا میں نوکری نہیں مل سکی۔خلیق الرحمن نے مکرم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طالبہ کو ہندوستان واپس جانے کے لیے ڈپریشن سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔