ایک نیوز: پیرس سے واشنگٹن ڈی سی جانے والی ایک فلائٹ کو منسوخ کرتے ہوئے اس کے پائلٹ کو نشے کی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یونائیٹڈ ایئرلائن کا 63 سالہ پائلٹ پیرس کے چارلس ڈیگال ایئرپورٹ سے ورجینیا کے واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ تک 267 مسافروں کے ہمراہ پرواز کرنے کیلئے تیار تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں کے مطابق جب پائلٹ پہنچا تو وہ ’ نشے میں دُھت‘ لگ رہا تھا اور وہ ’لڑکھڑا‘ بھی رہا تھا۔ پائلٹ کے دو ٹیسٹ کیے گئے تاکہ اس کے خون میں الکوہل کی مقدار جانچی جا سکے۔ ٹیسٹوں کے بعد پتہ چلا کہ اس کے خون میں الکوہل کی مقدار مقررہ کردہ مقدار سے چھ گنا زیادہ ہے۔ پرواز کی روانگی سے ایک گھنٹہ قبل پائلٹ کو گرفتار کر لیا گیا اور آخری منٹ میں فلائٹ بھی منسوخ ہو گئی۔
یونائیٹڈ ایئرلائن کے پائلٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اس حوالے سے پوچھا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ اس نے گزشتہ رات وائن کے صرف دو گلاس پیے تھے۔تاہم جج کو اس بیان پر شک تھا اور جج نے ریمارکس دیے کہ ’طیارہ کریش بھی کر سکتا تھا، آپ نے 267 مسافروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔‘
عدالت نے سماعت کے دوران پائلٹ کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی پر اس سزا کو معطل کر دیا اور تقریباً پانچ ہزار ڈالر کا جرمانہ کیاگیا۔ ممکنہ طور پر انہیں امریکا میں مزید پیشہ ورانہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔یونائیٹڈ ایئرلائن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس ملازم کو فوری طور پر ملازمت سے ہٹا دیا گیا اور ہم مقامی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔‘