ایک نیوز:سنگاپور نے 20 سال میں پہلی بار منشیات رکھنے اور اسمگلنگ کے جرم میں ایک خاتون کو پھانسی دے دی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سنگاپور نے 45 سالہ سری دیوی دجامانی کو پھانسی دی ہے جس کی تصدیق انتظامیہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور میں کسی خاتون کو پھانسی20 سال میں پہلی بار دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون سنگاپور کی شہریت رکھتی تھی اور اس پر 2018 میں30 گرام ہیروئن کی اسمگلنگ کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔
سری دیوی دجامانی اپنے ساتھی محمد عزیز بن حسین کے بعد تین روز کے دوران پھانسی پانے والی منشیات کی دوسری مجرم اور مارچ 2022 کے بعد سے 15ویں مجرم ہیں جبکہ محمد عزیز کو بھی 2018 میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سنگاپور میں دنیا کے سخت ترین انسداد منشیات کے قوانین ہیں جس پر حکومت کا کہنا ہے کہ یہ معاشرے کے تحفظ کیلئے ضروری ہیں۔
گزشتہ روز برطانوی ارب پتی رچرڈ برانسن نے ٹوئٹر پر سنگاپور کی جانب سے پھانسی دینے کے فیصلے پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سزائے موت جرائم کو روکنے کا مؤثر حل نہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ چھوٹے پیمانے پر منشیات کے اسمگلروں کو مدد کی ضرورت ہے، کیونکہ زیادہ تر اپنے حالات کی وجہ سے اس فعل میں ملوث ہیں۔
سنگاپور میں قائم انسانی حقوق کے گروپ ٹرانسفارمیٹو جسٹس کلیکٹیو کے مطابق سری دیوی سنگاپور میں سزائے موت پانے والی 2 خواتین میں سے ایک ہیں۔
گروپ نے کہا کہ وہ 2004 میں ہیئر ڈریسر ین مے ووین (Yen May Woen ) کے بعد سٹی اسٹیٹ کی طرف سے پھانسی پر چڑھائی جانے والی پہلی خاتون ہیں، ین کو بھی منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔