ایک نیوز نیوز:تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی سبطین خان 185 ووٹ لیکر اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے۔ سیف الملوک کھوکھر 175 ووٹ حاصل کرسکے۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمولی تاخیر کے بعد شروع ہوا۔ پنجاب اسمبلی کے 350 سے زائد اراکین اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیا۔پینل آف چیئرمین نے سبطین خان کی جیت کا اعلان کیا۔ پی ٹی آئی کی جیت پر ارکان اسمبلی نے ایوان میں نعرے بازی بھی کی گؑئی۔مسلم لیگ ن کے سیف الملوک کھوکھر نے سبطین خان کو جیت کی مبارکباد بھی دی۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو ا اور اسی لیے انتخاب میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ پریس گیلری میں بھی فون لے جانے کی اجازت نہیں۔
دوسری جانب ن لیگ نے اسپیکرکے انتخاب اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پرتحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے چیف وہب نے پینل آف چیئرمین اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے نام خط لکھ کر تحفظات سے آگاہ کیا۔
خط کے متن کے مطابق ہمیں اسپیکر کے الیکشن میں اسمبلی اسٹاف کے طرزعمل پر تحفظات ہیں، الیکشن آئین کے پیرامیٹرز، انتخابی قوانین، اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں اور پولیٹیکل پارٹیزایکٹ کےتحت کروایا جائے۔
متن میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کے الیکشن میں اسمبلی اسٹاف کا رویہ ہر حال میں نیوٹرل ہونا چاہیے۔