پاکستان میں 24لاکھ کیسز زیر التوا ہیں:جسٹس منصور علی شاہ

Jan 29, 2025 | 15:34 PM

ایک نیوز: جسٹس منصور علی شاہ کا خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان میں 24لاکھ کیسز زیر التوا ہیں، 86 فیصد زیر التوا کیسز ضلعی عدالتوں میں ہیں ، ملک میں ایک یہ طریقہ رائج ہے کہ کسی کو بھی مسئلہ ہوتا ہے تو عدالت آتا ہے،عوامی سطح پر آگاہی ضروری ہے کہ ثالثی سمیت مختلف راستے موجود ہیں ۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس ججز کی تعداد کم ہے، پاکستان میں اوسطا تیرہ ججز فی ملین ہیں،دنیا میں نوے ججز فی ملین ہیں،تنازعے کی صورت میں فوری طور پر عدالت آنے کے بجائے ثالثی کی کوشش کی جانی چاہیے،اگر ثالثی سے مسئلہ حل نا ہو تو عدالت سے رجوع کیا جانا چاہیے،کمپنیوں کو پہلے داخلی طور پر تنازعات حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
جسٹس منصور علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں پر دباؤ بڑھتا ہے ،انصاف تک رسائی تمام شہریوں کا حق ہے،اسکا مطلب یہ نہیں کہ عدالت سے رجوع کیا جائے،اسکا مطلب یہ ہے کہ ایسا فورم ہوجہاں مسئلہ حل ہوسکے،میڈیئشن، آربٹریشن سمیت دیگر آپشن موجود ہیں، تنازعات کا متبادل حل عدالتی نظام کا حصہ ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالتی سسٹم عدالت سمیت دیگر طریقہ کار فراہم کرتا ہے،عدالتوں کی ہی انصاف کی فراہمی کا ذمہ دار نہیں سمجھنا چاہیے،ہر کوئی عدالت سے رجوع کرکے حکم امتناع حاصل کرے گا تو معیشت کیسے چلے گی،حکم امتناع اور ضمانتوں کی بنیاد پر قومیں ترقی نہیں کرتیں۔

مزیدخبریں