مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کا اعلامیہ جاری

Jan 29, 2024 | 21:10 PM

ویب ڈیسک:نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے 51واں اجلاس کااعلامیہ جاری کردیاگیا۔

 مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق  اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 میں ترامیم منظور کی گئیں۔

اعلامیہ کےمطابق  ملک میں استعمال ہونے والا 85 فیصد خام تیل اور 25 فیصد گیس درآمد کی جاتی ہے۔ تیل و گیس کی درآمد پر قیمتی زر مبادلہ خرچ ہوتا ہے جو قومی خزانے پر بوجھ ہے۔ تیل وگیس کے موجودہ ذخائر میں تیزی سے کمی آر ہی ہے۔ نئے ذخائر کی تلاش کے حوالے سے پیٹرولیم پالیسی 2012 میں ضروری ترامیم پیش کی گئیں ۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کاکہنا ہے کہ ٹیکس کا پیسہ عوام کاہے،ترقیاتی منصوبوں کا محور عوامی فلاح وبہبود ہونا چاہیے۔

 نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزراء ڈاکٹر شمشاد اختر، سمیع سعید، شاہد اشرف تارڑ، وزراءِ اعلی جسٹس (ر) مقبول باقر، جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ، سردار علی مردان ڈومکی اور متعقلہ اعلی حکام نے شرکت کی.

قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کو ملکی مجموعی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا.

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھا کہ قومی نوعیت کے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرکے انکی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے. مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پن بجلی و آبی ذخائر کی ترقی، زراعت، صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ افرادی قوت بالخصوص نوجوانوں کی ترقی کو ترقیاتی بجٹ میں خصوصی اہمیت دی جائے.  قومی اقتصادی کونسل ملک میں معاشی فیصلہ سازی کیلئے صوبوں اور وفاق پر مشتمل سب سے بڑا آئینی ادارہ ہے.

انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھا کہ  وفاقی حکومت ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے فیصلہ سازی میں صوبوں کی مشاورت کو کلیدی اہمیت دیتی ہے. خوش آئندہ بات ہے نگران حکومت کے قلیل دورِ میں ملکی ترقیاتی اہداف کے حصول میں خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی. ے شمار معاشی چیلنجز کے باوجود عوامی فلاح کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرکے ہی ملکی ترقی کا حصول ممکن ہے.

مزیدخبریں