ویب ڈیسک: پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے ناظم آباد واقعے کا ذمہ دار مصطفیٰ کمال کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی روز سے دھمکیاں دے رہے ہیں۔
سعید غنی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ہمارے جھنڈے اوربینرز جلائے گئے، ایک کارکن کے گھرمیں کارتوس بھیج دیا گیا،ایم کیوایم دوبارہ بانی متحدہ والی جماعت بن رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ناظم آباد میں ہمارے بینرز اورجھنڈے جلائے گئے،واقعے میں پیپلز پارٹی کے تین کارکنان زخمی ہوئے،گزشتہ کئی روز سے پیپلز پارٹی کے دفاتر پرحملے ہو رہے تھے، پیپلزپارٹی نے کل ایک دفتر پر حملے کا مقدمہ درج کرایا توایم کیو ایم نے ہمارے ورکرز پرایف آئی آر درج کرادی۔
سعید غنی نے الزام لگایا کہ ہمارےایک اجلاس میں ایم کیو ایم کے لوگ گھس گئے، کارکن پر تشدد کیا گیا، جعفرطیار کے علاقے میں پیپلزپارٹی کے بینرزپھاڑے گئے،ضلع وسطی کے بہت سے علاقوں میں ہمارے جھنڈےاور بینرز اتارے جارہے تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کل وسطی میں پیپلز پارٹی نے اچھا جلسہ کیا،اس کے بعد افسوسناک واقعہ پیش آیا،ایک ویڈیوایم کیو ایم کی خاتون نے سوشل میڈیا پرڈالی جس میں پیپلزپارٹی کی گاڑیوں فائرنگ کی جارہی تھی۔
پی پی رہنما کے مطابق سارا واقعہ پولیس کی موجودگی میں ہوا،ایم کیوایم پہلے کسی کوضلع وسطی میں آنے نہیں دیتی تھی ،آج ساراالزام پی پی پرلگایا جارہاہے،لگتا ہے کہ ایم کیوایم انتخابات سے پریشان ہے،ایم کیو ایم کو یقین ہے صورتحال اچھی نہیں اسی لیے لوگوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیاہے۔
سعید غنی نےمطالبہ کیاکہ کل کے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے تاکہ سچ سامنے آسکے،اگر پیپلز پارٹی کے کارکنان اس میں ملوث ہوئے تو ہم ذمہ دار ہیں ۔