پاک ایران بارڈر پر موجود دہشتگرد دونوں ممالک کیلئے خطرہ ہیں، ایرانی وزیرخارجہ

Jan 29, 2024 | 13:32 PM

ویب ڈیسک: نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران سے تعلقات اور مختلف شعبوں میں وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں اعلیٰ سطح کا کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبدالہیان کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ہم منصب اور وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، ایران پاکستان کا دوست ہمسائیہ ملک ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ ایرانی وفد سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، باہمی مفاد کے مختلف امور پر بھی بات چیت ہوئی۔

نگراں وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران سے دیرینہ ثقافتی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان ایران سے تعلقات اور مختلف شعبوں میں وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

نگراں وزیرخارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیوں کی ضرورت ہے، دہشت گردی کا مسئلہ دونوں ممالک کا مشترکہ چیلنج ہے، دہشت گردوں کے خلاف ایک مضبوط لائحہ عمل ضروری ہے۔

نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مضبوط تعلقات دونوں ملکوں کی ترقی کیلئے اہم ہیں۔

 اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی ہمارے لیے مقدم ہے، پاکستان کے ساتھ اہم برادارانہ تعلقات ہیں، دہشت گردوں نےدونوں ممالک کو بہت نقصان پہنچایا ہے، ایران اور پاکستان دہشت گردوں کو کسی قسم کا موقع نہیں دیں گے۔ 

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مشکلات عارضی ہیں مسائل حل ہو جائیں گے، دونوں ممالک کےبہتر تعلقات خطے کی سلامتی کےلیے ضروری ہیں۔

مزیدخبریں