تحریک انصاف کی کورکمیٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی

تحریک انصاف کی کورکمیٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی
کیپشن: The inside story of Tehreek-e-Insaf's core committee meeting

ایک نیوز: عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں ضمنی انتخابات سے متعلق شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود کی تجاویز مسترد کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا کہ 3 ماہ کیلئے الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں؟ فائدہ کیا ہوگا؟ جبکہ شفقت محمود نے ہر حلقے میں عمران خان کے بجائے الگ الگ امیدوار کھڑا کرنے کی تجویز دی۔

دوسری جانب اسدعمر نے شاہ محمود قریشی کی ضمنی انتخابات نہ لڑنے کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت کوانتخابات سے دور نہیں رہناچاہیے،الیکشن ضرور لڑیں گے۔

ذرائع کے مطابق اکثریتی اراکین کی رائے تھی کہ الگ الگ امیدوار کھڑا کرنے سے دھڑے بندیاں ہوسکتی ہیں۔ اجلاس میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں خود امیدوار ہوں گا، ہم نے کون سا اسمبلی جانا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری متعلقہ حلقے کا مستعفی ایم این اے کی ہوگی جبکہ کورکمیٹی نے مستعفیٰ ایم این اے کو عمران خان کا کورننگ امیدوار کھڑا کرنے پر اتفاق کیا۔

اجلاس میں سینیٹر علی ظفر نے صوبائی انتخابات میں ممکنہ تاخیر سے متعلق آئینی آپشنز پر کور کمیٹی کو بریفنگ دی۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ آئین میں صوبائی یاقومی اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنےکی کوئی شق موجود نہیں۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی نے اتفاق کیا کہ الیکشن میں تاخیر کی گئی تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔