ایک نیوز:ایم کیوایم کےساتھ ن لیگ اورپیپلزپارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کےاجلاس میں ڈیڈلاک برقرارہے۔
تفصیلات کےمطابق ایم کیوایم کےساتھ ن لیگ اورپیپلزپارٹی سمیت اتحادی جماعتوں کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنےآگئی۔
ذرائع کےمطابق مذاکرات ایک گھنٹہ سے زائد دیر تک جاری رہے ، ایم کیو ایم کے ساتھ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے معاملات طے نہ ہوسکے، پیپلزپارٹی کے قائدین کا ایم کیوایم کے حوالے سے ابھی تک پرانا موقف برقرار ہے ، پیپلزپارٹی گورنر سندھ کا منصب ایم کیوایم کو دینے کی مخالفت کررہی ہے ۔
ذرائع کےمطابق ایم کیو ایم نے اپنے اصولی موقف سے سب کو آگاہ کردیا ہے ،سندھ کی گورنر شپ اور وفاق میں وزارتوں کے علاوہ بھی ایم کیو ایم کے کچھ اوربھی مطالبات ہیں ، طویل بات چیت میں مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے ۔
ذرائع کےمطابق اتحادی جماعتوں نے بعض معاملات پر سوچ بچار کے لیے وقت مانگا ہے ،اگر پیپلزپارٹی اور ن لیگ اپنے موقف میں لچک پیدا کریں تو برف پگھل سکتی ہے ، سپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے انتخاب میں ایم کیوایم ووٹ دے گی۔
ذرائع کےمطابق ایم کیو ایم اپنے مطالبات کے حل تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنےگی،ن لیگ ابھی صرف ایم کیو ایم کو ایک وزارت دینا چاہتی ہے ،جبکہ ایم کیو ایم ن لیگ سے 4 وزارتوں کا مطالبہ کررہی ہے ۔