ایک نیوز :مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ایم کیو ایم کے ساتھ مذاکرات کے بعد ایم کیو ایم نے صدر کے علاوہ باقی عہدوں کےلیے اتحادیوں کو ووٹ دینے کا اعلان۔
تفصیلات کےمطابق حکومتی اتحادی جماعتوں کے وفد کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات ہوئی ،وفد میں سردار ایاز صادق، علیم خان، صادق سنجرانی، یوسف رضا گیلانی ،خورشید شاہ ،خالد مگسی تھے ۔سردار ایاز صادق نے بتایا کہ حکومتی اتحادیوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں سے ملاقات کی ہے۔ایم کیو ایم پاکستان نے اسپیکر ،ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کے ووٹ کے لیے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سردار ایاز صادق کے مطابق آگے بھی سب کے ساتھ مل کر چلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔صدر اور چئیرمین سینیٹ کے ووٹ کے لیے پھر سے ایم کیو ایم کے پاس آئیں گے ۔مسلم لیگ ن نے ایم کیو ایم کے بلدیاتی آئینی ترمیم سے متعلق مطالبے کو تسلیم کیا ہے۔ایم کیو ایم کے مطالبے پر پیپلزپارٹی اور دیگر اتحادی دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل بنائیں گے۔ایاز صادق نے مزید بتایا کہ لوگوں کی بہتری کے لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی کا پلیٹ فارم استعمال کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جمہوریت ایک تسلسل کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے،جمہوریت کے ثمرات عوام تک بھی پہنچنے چاہئیں جس کے لیے آئین پاکستان کی مدد لینے کی کوشش کی ہے۔آئین پاکستان کے مطابق عوام کے حقوق کے لیے جگہ اور گنجائش ہونی چاہیے۔پاکستان مسلم لیگ ن نے ہماری اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دینا چاہتے۔