الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران حکومت کو سرکاری اداروں کی نجکاری سے روک دیا ۔
ذرائع کےمطابق الیکشن کمیشن نے اپنے ایک خط کے ذریعے نگران حکومت کو کہا ہے کہ وہ بڑی ٹرانزیکشنز میں نہ جائے بلکہ اپنے روزمرہ کے کام کیلیے اخراجات اور ٹرانزیکشنز کرے۔
بڑے اداروں کی نجکاری نگران حکومت کے مینڈیٹ میں شامل نہیں ،حکومت کو خط کے ذریعے مزید کہا گیا ہے کہ نگران حکومت صرف معمول کے انتظامی امور کیلیے ٹرانزکشن کرنے کی مجاز ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بڑی ٹرانزیکشنز نگران حکومت کے اختیار میں نہیں ٓآتی اور وہ اس سے اجتناب کرے۔
نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی حکومت نے اپنے ایجنڈے پر نجکاری کیلیے کئی بڑے خسارے میں ہونے والے اداروں کو اپنی پرائیوٹائزیشن کی ایکٹو لسٹ میں شامل کیا تھا۔
نجکاری کے عمل سے گزرنے والے اداروں میں قومی ائیر لائن، اسٹیل ملز وغیرہ شامل کئے گئے تھے۔
نگران حکومت نے حتی کہ قومی ائیر لائن کی نجکاری کیلیے 70 لاکھ ڈالرز کے عوض ایک بین الاقوامی فنانشل ایڈوائز کی خدمات بھی حاصل کرلی تھی۔حکومت پاکستان قومی ائیرلائن کی نجکاری کے لیے ایک غیرملکی فنانشل ایڈوائزر فرم کو 70 لاکھ امریکی ڈالرز ادا کرے گا، اس مقصد کیلیے پاکستان نے غیرملکی فرم ارنسٹ اینڈ ینگ کی خدمات پی آئی اے نجکاری کیلیے پچھلے ماہ حاصل کی تھی۔