سال 2023میں مکمل ہونیوالے وفاق کے منصوبوں کی تفصیلات جاری 

سال 2023میں مکمل ہونیوالے وفاق کے منصوبوں کی تفصیلات جاری 
کیپشن: سال 2023میں مکمل ہونیوالے وفاق کے منصوبوں کی تفصیلات جاری 

ایک نیوز :وفاقی حکومت کی جانب سے سال 2023میں18.50بلین کی لاگت سے مکمل اور مستقبل قریب کے چند منصوبوں کی تفصیلات جاری کردی  گئیں۔

1. علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ، لاہور کے مین رن وے کی تعمیر نو اور اپ گریڈیشن

مین رن وے کی تعمیر نو کی گئی اور اسے کیٹیگری F کے طیاروں کی اجازت دینے کے لیے اپ گریڈ کیا گیا۔ 29 جولائی 2022 کو عام فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہوا۔

2. فیصل آباد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سخت رن وے کی تعمیر نو،پرانے رن وے کی ایک نئے کنکریٹ رن وے کے طور پر دوبارہ تعمیر کردی گئی، فلائٹ آپریشن 31 مئی 2023 کو شروع ہوا۔ نئے رن وے پر کیٹیگری 1 کا ایئر فیلڈ لائٹنگ سسٹم نصب ہے۔

3. کوئٹہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئے رن وے کی دوبارہ تعمیر،پرانے رن وے کو کیٹ ای (777) آپریشنز کے لیے دوبارہ تعمیر اور اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ یہ مکمل ہو گیا، اور فلائٹ آپریشن 31 مئی 2023 کو شروع ہوا۔ نئے رن وے پر کیٹیگری 2 کا ایئر فیلڈ لائٹنگ سسٹم نصب ہے.

مندرجہ ذیل منصوبے مستقبل قریب میں مکمل ہوں گے

4. مریدکے کے قریب ایک نیا جنرل ایوی ایشن ایروڈروم تعمیر کیا جا رہا ہے۔ مکمل ہونے پر، موجودہ والٹن ایروڈروم کو یہاں منتقل کر دیا جائے گا۔ مارچ 2024 تک، ایئر سائیڈ انفراسٹرکچر بشمول رن وے ایپرن، ٹیکسی ویز، اور ہینگرز کو آپریشنل کرنے کا منصوبہ ہے۔

5.  نیا گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اب 51.2 بلین پاکستانی روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، جس میں تقریباً 34 ارب پاکستانی روپے کے مساوی چینی گرانٹ شامل ہے۔ توقع ہے کہ ہوائی اڈہ اگست 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔

پائپ لائن میں پروجیکٹس

مندرجہ ذیل نئے منصوبے فی الحال سال 2024 اور اس کے بعد کے لیے پائپ لائن میں ہیں۔

6. علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ (AIIAP)، لاہور میں ٹرمینل بلڈنگ اور متعلقہ سہولیات کی توسیع۔

علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا منصوبہ: مستقبل میں بھیڑ اور مسافروں کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر یہ منصوبہ بنایا گیا ہے۔ تعمیراتی ٹھیکہ فی الحال ابتدائی مراحل میں ہے اور یہ منصوبہ تیس ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

7. جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، کراچی میں مین رن وے (07l/25R) کی دوبارہ تعمیر،مرکزی رن وے کی تعمیر نو کی جائے گی اور اسے ایف کیٹیگری کے طیاروں کے لیے اپ گریڈ کیا جائے گا۔

8. بیگم نصرت بھٹو ایئرپورٹ، سکھر کی توسیع اور اپ گریڈیشن،کیٹ ای (777) آپریشنز کے لیے موجودہ ہوائی اڈے کو بین الاقوامی ہوائی اڈے میں اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ ہے۔ میسرز نیسپاک رن وے، ایپرن، نئی ٹرمینل عمارت، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے ڈیزائن کو حتمی شکل دے رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یہ منصوبہ 36 ماہ میں مکمل ہوگا اور رن وے، ٹیکسی وے، ایپرن اور ایئر سائیڈ انفراسٹرکچر بشمول نئی ٹرمینل بلڈنگ پر تقریباً 40 ارب پاکستانی روپے لاگت آئے گی۔ پروجیکٹ PC1 منظوری کے لیے جائزہ کے آخری مرحلے میں ہے۔

9. ڈی آئی خان میں نئے گرین فیلڈ ایئرپورٹ کی تعمیر،ہوائی اڈے کو ایک نئی جگہ پر تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کیٹ ای (777) علاقائی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے طور پر جنوبی کے پی کے، شمالی بلوچستان، اور مغربی پنجاب کی آبادیوں کو ہوائی سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔ تعمیراتی مدت تقریبا چار سال ہے، اور صحیح لاگت کا تعین کنسلٹنٹ فزیبلٹی اسٹڈی اور ڈیزائن کے بعد کرے گا جس پر تقریباً 200 ملین پاکستانی روپے لاگت آئے گی۔

10. کراچی جناح انٹرنیشنل میں نئے ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور فائر اسٹیشن کی تعمیر،جدید ایئر ٹریفک کنٹرول کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے سول ایویشن جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک فائر اسٹیشن کے ساتھ جدید ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور (ATCT) بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

11۔ جناح انٹرنیشنل کراچی کے لئے بیرونی / اندرونی سڑکوں کی اپ گریڈیشن،جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی بیرونی اور اندرونی سڑکوں کو بھیڑ سے بچنے اور مسافروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی کے طور پر اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ ہے۔

12. ٹیکسی وے چارلی کی اپ گریڈیشن اور MIAP - ملتان میں جیٹ ایپرن کی توسیع،ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو موجودہ چارلی اور الفا ٹیکسی وے کی اپ گریڈیشن، ایپرن ایج لائٹس، ایپرن فلڈ لائٹ ٹاور، طوفان کے پانی کی نکاسی کا نظام اور پرانے جیٹ ایپرن کی مرمت سمیت ایپرن کی توسیع کے ساتھ اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ ہے۔

13۔ پشاور باچا خان انٹرنیشنل ائرپورٹ کے لئے کثیر المنزلہ کار پارکنگ کی تعمیر،باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ (BKIAP) پاکستان کا چوتھا iمصروف ترین ایئرپورٹ ہے۔ سول ایویشن نے 2020 میں باچا خان انٹرنیشنل ائرپورٹ کی مسافر ٹرمینل بلڈنگ اور اس سے منسلک بیرونی سہولیات کو اپ گریڈ کیا۔ سول ایویشن کو موجودہ کار پارکنگ کی توسیع کے لیے زمین کی عدم دستیابی کا سامنا تھا تاہم اب موجودہ کار پارک اور موجودہ اے ایس ایف کیمپ کے ملحقہ علاقوں کو استعمال کرتے ہوئے ملٹی لیول کار پارک بنانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ ملٹی لیول کار پارک کی تعمیر کے لیے سول ایویشن کو موجودہ اے ایس ایف کیمپ کو نئی جگہ پر منتقل کرنا ہے جس کے لیے متبادل جگہ پر تقریباً 3.5 ایکڑ اراضی حاصل کر لی گئی ہے۔ اے ایس ایف کیمپ اور کار پارک کے ڈیزائن پر کام جاری ہے۔