ایک نیوز :عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف زمین کا جھوٹا پراپیگنڈا کر رہا ہے۔
عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کاصحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 70سال قبل خواجہ آصف کے والد نے بھی مخالف امیدوار کے۔ کاغذات مسترد کر کے الیکشن جیتا تھا۔خواجہ آصف الیکشن سے بھاگ رہا ہے۔جب میں نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے تھے اس دن چاروں اطراف پولیس کی نفری تعینات تھی۔جن کے کاغذات چھینے گے انہیں بھی اس طرح پولیس نے گھیرے میں نہیں لیا تھا۔ہم کاغذات جمع کروانے میں دوسرے روز کامیاب ہوئے۔
ریحانہ ڈار کے وکیل کاکہنا ہے کہ جب ہم نے کاغذات جمع کروائے اس وقت کوئی اعتراض نہیں تھا۔آ ر او آفس کے باہر اعتراضات پر ریحانہ امتیاز اور روبا عمر کا نوٹس چسپاں تھا ۔خواجہ آصف کا ایک ٹاوٹ ہے جو درخواستیں دے رہا ہے۔ہم سوشل سکیورٹی کلیرنس سرٹیفکیٹ بھی جمع کروا دیا۔ 2014 میں ایک مبینہ زمین کا انتقال ہوا تھا جس میں خردبرد کیا گیا۔دوکنال اراضی تھی۔انتقال میں ریونیو آفیسر کے آرڈر پر نام درج کیا گیا۔ نقل کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ مصدقہ انتقال میں ریحانہ ڈار کے کوئی سائن موجود نہیں ۔ ہم انٹی کرپشن میں بھی ریونیو کے خلاف جا رہے ہیں۔
عثمان ڈار کی والدہ کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے قمر جاوید باجوہ کو فون کر کے میرے بیٹے کی جیتی ہوئی نشست لی تھی۔ اگر خواجہ آصف کردار ادا کرتے تو یہ حالات نہ ہوتے۔ خواجہ آصف میرے بیٹے کا مجرم ہے۔انہیں معلوم تھا عمر ڈار گھر موجود نہیں پھر کیوں ریڈ کی گئی۔ اگر میرے کاغذات مسترد ہوئے تو میں سپریم کورٹ تک جاؤں گی۔ 8 فروری کو خواجہ آصف کے شیر کو بلے پڑیں گے۔عثمان ڈار نے جو پریس کانفرنس کی وہ جھوٹ پر مبنی تھی۔ عثمان ڈار مر جاتا لیکن جھوٹ نہ بولتا۔جس دن عثمان ڈار گھر آیا وہ زندہ لاش تھی۔ عثمان ڈار کو اغوا کیا گیا کسی ادارے نے نوٹس نہیں لیا۔ جب عثمان ڈار نے تحریک انصاف کا چھوڑا میں نے اس وقت عوام کے سامنے جہاد کے لئے کھڑی ہو گئی ۔