ایک نیوز: عمران خان کے وکیل عمیر نیازی نے الزام عائد کیا ہے کہ کیس جس عجلت سے چلایا جارہا تھا ایسا لگتا ہے کہ عدالت ذہن بنا چکی ہے۔ اگر اسلام آباد ہائیکورٹ مداخلت نہ کرتی تو توشہ خانہ پارٹ 2 ہونے جارہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق عمیر نیازی ایڈووکیٹ نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائفر کیس کے لئے حاضر ہوئے تھے۔ 22 دسمبر کی طرح آج بھی جج صاحب نہیں آئے،اطلاع دی گئی ہے کہ 3جنوری سے ٹرائل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جس عجلت سے یہ ٹرائل چلایا جاتا رہا اور 25 گواہ ایک ہی دن میں ریکارڈ کئے گئے تو ایسا تاثر دیا گیا کہ کیس میں عدالت نے اپنا ذہن بنا رکھا ہے۔ اگر بروقت اسلام اباد ہائیکورٹ مداخلت نہ کرتی تو توشہ خانہ پارٹ 2 ہونے جا رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے پریس کانفرنسز کیں، ہماری مخالفین کی صف میں شامل ہو گئے۔ سب پر دباؤ ہے لیکن شیخ رشید ہمارے اتحادی رہے ہیں۔ اتحادکے حوالے سے کچھ جماعتیں رابطہ میں ہیں، جن میں جے یو آئی(س) اور مجلس وحدت المسلمین شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں امیدواروں کا فیصلہ ہو جائے گا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ 30جنوری کو 1ہزار سے زائد امیدواروں کو ڈس کوالیفائی کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے کردار پر ہمارے پہلے سے ہی تحفظات ہیں۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ آر اوز کا الیکشن ہورہا ہے۔