اسموگ کیس: عدالت کا ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی صنعتوں کی بجلی کاٹنے کا عندیہ

اسموگ کیس: عدالت کا ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی صنعتوں کی بجلی کاٹنے کا عندیہ
کیپشن: Smog case: Court order to cut power to polluting industries

ایک نیوز: اسموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی صنعتوں کے بجلی کنکشن کاٹنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ 

لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ وفاقی حکومت کے وکیل اسد باجوہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

عدالت نے بار بار ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی انڈسٹریز کے بجلی کنکشن کاٹنے کا عندیہ دیدیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں واپڈہ فوری انڈسٹریز کے خلاف کارروائی کرے۔ سڑکوں پر چھڑکاؤ کا پانی نہر اور وضو کا ذخیرہ شدہ پانی استعمال کیا جائے۔ عدالتی احکامات کی خلاف وزری کرنے پر واسا ذمہ دار ہوگا۔

جوڈیشل کمیشن کے وکیل نے کہا کہ میچز کے دوران لائٹس کے لیے استعمال ہونے والے جنریٹرز ماحول دوست ہونے چاہئیں۔ وکیل پی ڈی ایم نے کہا کہ پی ڈی ایم کی سانس ایپ کو مزید بڑھایا جارہا ہے۔ 

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ چیزوں کو سادہ رکھیں مشکل نا کرو۔نئے سال کے لیے نئے عزم اور ٹارگٹ سیٹ کریں۔ نئے سال میں ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم نے دنیا کے ماحول کو کس طرح صاف رکھنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نئے سال کو ہمارے لیے ترقی اور خوشیوں بھرا کرے۔ 

جسٹس شاہد کریم کا اظہر صدیق ایڈووکیٹ سے مکالمہ: 

جسٹس شاہد کریم نے اظہر صدیق سے  مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اظہر صاحب گڈ ٹو سی یو۔ جس پر اظہر صدیق نے کہا کہ مائی لارڈ یہ جملہ بہت وائرل ہوچکا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کو دوبارہ عدالت میں دیکھ کر اچھا لگا۔