نیتن یاہو اسرائیل کے چھٹی بار وزیراعظم بن گئے

yahoo too oath as israeali PM
کیپشن: yahoo too oath as israeali PM
سورس: google

 ایک نیوز : نیتن یاہو انتہا پسند یہودیوں کی بھرپور حمایت کےبعد اسرائیل کے چھٹی بار وزیر اعظم بن گئے ہیں۔  ایران کے ایٹمی بم کو روکنا اولین ترجیح قراردیدی

  حلف  برداری کے بعد پارلیمنٹ سے خطاب میں یاہو نے اپنی نئی حکومت کا ایجنڈا پیش کیا ، تاہم اس دوران پارلیمنٹ کے باہر سینکڑوں مظاہرین احتجاج کرتے رہے ۔پارلیمنٹ کے اندر بھی ارکان پارلیمنٹ نے  ہنگامہ آرائی کی اور تقریروں کو روکنے کی کوشش کی۔ اسپیکرکے حکم پر کئی ارکان پارلیمنٹ کو باہر نکال دیا گیا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم یائر لیپڈ نے بھی خطاب کیا اور کہا ان کی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ نارمل تعلقات کا ہدف تقریبا مکمل کر لیا ہے۔

 یادرہےنیتن یاہو کو یہ کامیابی کٹر دائیں بازو اور نسل پرستی کے حوالے سے گہری کمٹمنٹ رکھنے والی یہودی جماعتوں کے ساتھ اتحادکے بعد ملی ہے۔ نیتن یاہو نے بطور وزیر اعظم پارلیمنٹ سے خطاب میں اپنے ایجنڈے کے تین اولیں اور بنیادی نکات پیش کرتے ہوئے کہا ۔ ایران کے جوہری بم کو روکنا ان کے حکمران اتحاد اور حکومت کی اہم ترجیح ہے۔دوسرا اہم نکتہ بیان کرتے ہوئے نیتن یاہو نے اسرائیلی ریاست کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینا بتایا جبکہ نیز انہوں نے جرائم کے خاتمے کو اپنی حکومت کے تیسرے اہم نکتے کے طور پر پیش کیا ۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئی حکومت بڑھتے ہوئے اخراجات کو روکنے کی کوشش کرے گی اور تعلیمی شعبے کی بہتری کے لیے اقدامات کرے گی ۔ اس دوران نیتن یاہو نے اپوزیشن پر انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ہمارے حکمران اتحاد کے درمیان کچھ چیزوں پر اختلاف ہے اپوزیشن کی چیخیں سننے کی ضرورت نہیں ہے۔