ایک نیوز : دنیا کے امیر ترین ارب پتی ایلون مسک کی دولت میں 8.80 ارب ڈالر کی کمی، ٹیسلا کے شیئرز 11 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 109.10 ڈالر پر آ گئے ہیں، یہ اپریل کے بعد اس شیئر میں ایک دن میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2018 کے بعد پہلی دفعہ ٹیسلا کے شیئرز میں لگاتار ساتویں دن گراوٹ آئی ہے ۔
شئیرز میں کمی ٹیسلا کمپنی کی چین کی فیکٹری میں پروڈکشن بند کرنے کی وجہ سے آئی ۔ اس سے اندیشہ بڑھا ہے کہ کمپنی کی کاروں کی ڈیمانڈ گھٹ رہی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ٹیسلا کے شیئرس 11 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 109.10 ڈالر پر آ گئے ہیں۔ اس سے ایلن مسک کی دولت میں 8.80 ارب ڈالر کی گراوٹ آئی ہے۔ ان کی دولت اب 130 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو 2022 میں ٹیسلا کے شیئرس میں 69 فیصد کی گراوٹ آئی ہے اور مسک کی دولت گزشتہ سال کے مقابلے 140 ارب ڈالر گھٹ گئی ہے۔
بلومبرگ‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیئرس میں گراوٹ سے ٹیسلا کا مارکیٹ کیپ 345 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ یہ والمارٹ اِنک، جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی اور نویدیا گروپ سے کم ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیسلا ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں سرفہرست دس کمپنیوں کی فہرست سے بھی باہر ہو گئی ہے۔ کمپنی دسمبر 2020 سے لگاتار اس فہرست میں شامل تھی۔ اس سال کمپنی کے مارکیٹ کیمپ میں 720 ارب ڈالر کی گراوٹ آئی ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ مسک ٹوئٹر میں اتنا الجھ رہے ہیں کہ وہ اپنے الیکٹرک کار کمپنی ’ٹیسلا‘ کو بھول چکے ہیں۔
ٹیسلا کمپنی نے پہلی بار ایئر اینڈ سیل کا اعلان کیا ہے، اور یہ کمزور طلب کا اشارہ ہے۔ کمپنی سال ختم ہونے سے پہلے ڈیلیوری لینے والے گاہکوں کے لیے دو طرح کی خصوصی چھوٹ دے رہی ہے۔ پہلے کمپنی نے 3750 ڈالر کی چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا اور اب اسے بڑھا کر 7500 ڈالر کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور امریکہ کے بازار میں طلب کم ہو رہی ہے اور ساتھ ہی ٹیسلا کو کئی دوسری کمپنیوں سے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔