ایک نیوز : فیصل آباد میں ایک دن میں پانچ ہزار اور گزشتہ 10 دنوں میں 50 ہزار پچوں کی پیدائش کی خبر اس وقت پاکستان کے سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ خبر فیک ہے ۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کاشف کمبوہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے جو خبر گردش کر رہی ہے وہ فیک ہے۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق50 ہزار بچوں کا ہندسہ تو فیصل آباد ڈویژن کے حوالے سے درست ہے مگر یہ کہنا کہ یہ بچے پچھلے 10 دنوں میں پیدا ہوئے ہیں غلط ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کاشف کمبوہ نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ دنوں لوکل گورنمنٹ نے بچوں کی رجسٹریشن پر دو تین ہفتوں کے لیے مقررہ فیس معاف کی تھی جس کے بعد ضلع بلکہ صوبہ بھر میں لوگوں نے بچوں کی رجسٹریشن کروانا شروع کر دی، تاہم ان میں کئی بچے دو سال سے سات سال تک کی عمر کے تھے بلکہ 18 سال تک کی عمر کے افراد کی رجسٹریشن کروائی جا سکتی تھی۔
اسی طرح فیصل آباد کی ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر نادیہ فاطمہ نے بتایا کہ 10 دسمبر سے 20 دسمبر 2022 تک ایک خصوصی مہم شروع کی گئی تھی جس میں یونین کونسل لیول پر تمام سٹاف نے بھرپور کوشش کی اور سکولز وغیرہ میں کیمپس لگائے گئے۔مہم کے بعد ہم نے ایک سے سات سال کے بچوں کی رجسٹریشن کی اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو بھی عدالتی عمل کے بعد رجسٹر کیا گیا ہے، یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ تازہ پیدائش کے کیسز نہیں ہیں اس میں تاخیر سے کیے گئے اندراج بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم میں بھی فیصل آباد ضلع سے 25 ہزار بچوں کو رجسٹرڈ کیا گیا تاہم 50 ہزار کا عدد پورے ڈویژن فیصل آباد کا ہے جس میں چنیوٹ، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت چار اضلاع آتے ہیں۔
دلچسپ بات ہے کہ فیصل آباد ڈویژن میں رجسٹرڈ ہونے والے بچوں میں ساڑھے 10 ہزار بچے ایک سال سے زائد کی عمر کے تھے جبکہ تقریبا 14 سو بچے تو پانچ سال سے بھی زائد عمر کے تھے ۔ پورے ڈویژن میں صرف 15 ہزار بچے ایک سال سے کم عمر کے تھے۔
ڈیٹا کے مطابق یہ بات درست ہے کہ 10 روزہ مہم کے دوران ڈویژن کی سطح پر سب سے زیادہ بچے یعنی 50 ہزار 184 فیصل آباد ڈویژن میں ہی رجسٹرڈ ہوئے۔ اس کے بعد ملتان ڈویژن میں 43 ہزار بچے اور ڈی جی خان ڈویژن میں 37 ہزار بچے رجسٹرڈ ہوئے۔ سب سے کم بچے راولپنڈی ڈویژن میں رجسٹرڈ ہوئے جن کی تعداد نو ہزار 362 ہے۔
اگر اضلاع کی سطح پر دیکھا جائے تو بھی فیصل آباد ضلع نمبر ون ہے جس میں 25 ہزار 134 بچے رجسٹرڈ ہوئے جبکے دوسرے نمبر پر وہاڑی اور شیخوپورہ رہے جہاں بالترتیب 14 ہزار سات سو اور 12 ہزار سات سو بچے 10 دنوں میں رجسٹرڈ ہوئے۔
اسی طرح سب سے کم بچے جن تین اضلاع میں رجسٹرڈ ہوئے ان میں وزیر آباد میں ایک ہزار چار سو 31، خوشاب میں ایک ہزار پانچ سو 60 بچے رجسٹرڈ ہوئے جبکہ جہلم میں یہ تعداد ایک ہزار سات سو 41 رہی۔
View this post on Instagram