ایک نیوز : اسلام آباد :اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کے دوران بڑا انکشاف ہوا جس سے تحریک انصاف کے وفد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفے نہ دینے والے اراکین اور خفیہ رابطوں کا کچا چٹھا کھول دیا۔ راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کیلئے آئے پی ٹی آئی وفد کے سامنے انکشاف کیا کہ 22ارکان نے مجھے ٹیلیفون کیا اور کہا کہ وہ استعفی نہیں دینا چاہتے ۔ 6ارکان نے کہا کہ ہمارے اجتماعی استعفوں پر ہمارے دستخط جعلی ہیں۔
اسپیکر کے انکشافات کے بعد تحریک انصاف کا وفد ایک دوسرے کو دیکھنے لگا ۔ اس موقع پر اسد قیصر نے کہا ہم اس بارے میں عمران خان سے بات کرکے آپ کو بتائیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے 127 استعفوں کے معاملے کو 7 ارکان نے مشکوک بنادیا ہے۔ رکن قومی اسمبلی محمد میاں سومرو اور شکور شاد عدالت چلے گئے ہیں۔ جبکہ اٹینڈنس رول کے مطابق نواز الہی اور طالب حسین نکئی نے چھٹی کی درخواست جمع کرائی ہے۔ اس کے علاوہ زبیدہ جلال، غلام بی بی بھروانا اور غلام محمد لالی نے صرف حاضری لگائی اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
اسپیکر آفس کے مطابق یہ عمل ہمیں استعفے قبول کرنے سے روک رہا ہے۔ اسپیکر ذرائع کے مطابق6 ارکان کے استعفوں پر دستخط اسمبلی اٹینڈینٹس رول سے مختلف ہیں، سپریم کورٹ 1994کا فیصلہ اور حالیہ ہائیکورٹ کا فیصلہ استعفوں کی منظوری میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اسپیکر پوسٹ مین کا کردار ادا نہ کرے۔ آرٹیکل 64 کے تحت دستخط کا مختلف ہونا چھٹی پر جانا اور اجلاس میں نہ آنا معاملہ کو مشکوک بناتا ہے ۔