مظہراقبال: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ' مسٹر' کہنے پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے" مسٹر" کہنے پر میڈیا بریفنگ کے دوران بدمزگی ہوگئی۔ ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا تھا کہ کیا کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے کر دیا گیا ہے یا وہ ابھی تک پاکستان ہی میں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لئے " مسٹر" کا لفظ استعمال کیا تو نمائندہ خصوصی ایک نیوز مظہر اقبال نے بھارتی جاسوس کو" مسٹر" کہنے پر اعتراض اٹھادیا۔ نمائندہ ایک نیوز نے مؤقف اپنایا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی کروانے کا اعتراف کر چکا ہے۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث ہونے پر سزا سنائی جا چکی ہے۔ پاکستانیوں کے قتل میں ملوث بھارتی جاسوس کے لئے لفظ " مسٹر" استعمال کرنا مناسب نہیں ہے۔
نمائندہ خصوصی ایک نیوز مظہر اقبال کا مؤقف درست تسلیم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زھرہ بلوچ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لئے استعمال کیا گیا لفظ " مسٹر "واپس لے لیا۔ اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لئے لفظ" مسٹر" استعمال کرنے کو اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے لفظ " مسٹر" واپس لیتی ہوں۔
میڈیا بریفنگ کے بعد ترجمان دفتر خارجہ نے ایک نیوز سے خصوصی گفتگو میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں سفارت کاروں کو ہر کسی کے نام کے ساتھ " مسٹر" لگانے کی عادت ہوتی ہے۔ اس پر نمائندہ ایک نیوز کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کے ترجمان کی حیثیت میں آپ پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں دنیا آپ کو ٹیلی ویژن پر دیکھتی اور سنتی ہے آپ کو الفاظ کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو مسٹر کلبھوشن یادیو کہنے سے کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری ہوتی ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کا موقف بھی کمزور ہوتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ آئندہ بیان دیتے وقت محتاظ رہیں گی اور ایسی غلطی سے پرہیز کریں گے۔