حکومت کی معاشی پالیسی پر تنقید  کرنا مفتاح اسماعیل کو مہنگا پڑگیا

 حکومت کی معاشی پالیسی پر تنقید  کرنا مفتاح اسماعیل کو مہنگا پڑگیا

ایک نیوز نیوز: شہباز حکومت کی معاشی پالیسی پر تنقید  کرنا مفتاح اسماعیل کو مہنگا پڑگیا، مسلم لیگ ن نے مفتاح اسماعیل  کیخلاف اہم ترین فیصلہ کرلیا۔
 تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی منصورعلی خان نے صحافی سید ثمر عباس کے حوالے سے بتایا  ہے کہ مسلم لیگ (ن )کی مرکزی قیادت نے مفتاح اسماعیل کے خلاف انضباطی کارروائی پر غور شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ انہوں نے بتائی کہ مفتاح اسماعیل حکومتی معاشی پالیسیز کے خلاف بیانات دے رہے ہیں  اور اگر یہ بیانات نہ رکے تو پہلے شو کاز نوٹس جاری کیا جائے گا جسکے بعد پارٹی رکنیت معطل ہو گی۔

 منصور علی خان نے بتایا کہ ثمر عباس کی یہ خبر قدرے درست ہے ، کیونکہ مسلم لیگ ن کی قیادت سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے کافی ناراض ہے ، مفتاح اسماعیل نے حالیہ ہی ایک انٹرویو میں ملکی معاشی حالات کے بارے میں کافی کھل کر بیان دیا ہے اور وہ اس سے کمفرٹ ایبل نہیں ہیں، سینئر صحافی نے مزید بتایا کہ جب مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ تھے تو اسحاق ڈار لندن میں بیٹھ کر ان کی پالیسیز پر تنقید کیا کرتے تھے جو کہ کافی شرمندگی کا باعث ہے کہ آپ دونوں کا ایک ہی پارٹی سے تعلق ہے اور آ پ اپنے ہی وزیر خزانہ کی کارکردگی پر نقطہ چینی کریں۔

سینئر صحافی کے مطابق اب پھر سے  اسحاق ڈار کے ساتھ وہی کھینچا تانی ہو  رہی ہے۔ مفتاح اسماعیل نے پی ٹی آئی دور حکومت میں بہت مشکل وقت گزارا ہے اور اس وقت تو اسحاق ڈار یہاں تھے بھی نہیں تھے ، اور جس طرح مفتاح اسماعیل کو ہٹایا گیا یہ بہت تکلیف دہ تھا، کہ جس بندے نے آپ کیلئے معاشی طور پر کڑو ے گھونٹ پیئے ہوں ، یہاں تک کہ ایک پریس کانفرنس میں وہ رو پڑے تھے، معاشی صورتحال پر اور اپنی تمام تر ناکامیوں کا ذمہ مفتاح اسماعیل پر ڈال دینا کچھ نا انصافی اور زیادتی ہے ۔