ایک نیوز : میڈ ان انڈیا کھانسی کا شربت پینے سے ازبکستان میں 18 بچے ہلاک ہوگئے۔ بھارت میں اعلی سطحی تحقیقات کا آغاز۔ اس سے پہلے گیمبیا میں بھی بھارتی سیرپ پینے سے 70 بچے ہلاک ہوگئے تھے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ازبکستان کی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جو بچے ہلاک ہوئے ہیں انہوں نے ڈوک ون میکس نامی کھانسی کا شربت پیا تھا جو نوئڈا سے کام کرنے والی کمپنی مارین بائیوٹک نے بنائی تھی۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ شربت ڈاکٹرز کے تجویز کے بغیر گھروں میں بچوں کو پلایا گیا تھا اور مطلوبہ مقدار سے زیادہ پلایا گیا تھا۔بچوں کو ہسپتال منتقل کیے جانے سے قبل یہ شربت دو سے سات روز قبل پلایا گیا جس کی درست مقدار دو اعشاریہ پانچ سے پانچ ملی لیٹر دن میں تین سے چار مرتبہ ہے اور اس درست مقدار کا خیال نہیں رکھا گیا۔یہی سیرپ والدین نزلہ زکام اور سردی سے بچاؤ کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق بچوں کی ہلاکت کے بعد ڈوک ون میکس گولیاں اور شربت کو ملک بھر کے میڈیکل سٹورز سے اٹھا لیا گیا ہے۔اسی طرح سات ملازمین کو بھی صورت حال کا درست اندازہ نہ کرنے اور بروقت اقدامات نہ کرنے پر نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد سینٹرل ڈرگز سٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن اور اتر پردیش ڈرگز کنٹرولنگ مل کر تحقیقات کریں گے جبکہ ازبکستان سے ہلاکتوں کی تشخیص کی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔یہ ایک سال میں دوسری بار ہوا ہے کہ انڈیا کا بنا کھانسی کے حوالے سے ایسی شکایت سامنے آئی ہے۔
اس سے قبل گیمبیا میں ہلاک ہونے والے 70 بچوں کا معاملہ بھی ہریانہ کی میڈن فارسیوٹیکلز سے جوڑا گیا تھا۔سینٹرل ڈرگز سٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے معیار کی خلاف ورزی پر اکتوبر میں اس کا ایک یونٹ بند بھی کر دیا تھا۔