ایک نیوز:سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے ہمیشہ کہا جو آئین و قانون کی بات کریگا اس کیساتھ بات ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک نیوز کے پروگرام (بریکنگ بیریئرز ود مالک ) میں دوران گفتگو مفتاح اسماعیل نے کہا جو آئین و قانون کی بات کرتا ہے اس کیساتھ ہمارا لائنس بن سکتا ہے،عدلیہ،اسٹیبلشمنٹ ، سیاستدانوں کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا چاہئے،ملک میں جو مایوسی ہے اس میں سب کا فرض ہے ملکر مسائل کا حل نکالیں۔
انہوں نے کہا ن لیگ کا بس چلے تو وہ ٹیکس کے معاملے پر پیچھے ہٹ جائے، جماعت اسلامی کو دکانداروں کیساتھ دھرنے نہیں کرنے چاہئے تھے،ہمیں چاہئے کہ دکانداروں اور حکومت کو قریب لائیں، تاجروں کے کچھ تحفظات صحیح ہیں، سیاستدانوں کو کبھی تو ملک کے لئے کھڑے ہونا چاہئے، حکومت کو چین اورسعودی عرب پیسے نہیں دے رہے،ہم حکومت کو کہتے ہیں کہ وہ ٹیکسز میں کچھ بہتری لائیں، حکومت کے پاس ٹیکسز سے پیچھے ہٹنے کا کوئی آپشن نہیں، اگر حکومت ٹیکسز سے پیچھے چلی گئی تو پروگرام ختم جائے گا۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہناتھا آئی ایم ایف پہلے ہی ان سے بہت پریشان بیٹھا ہے، اب اگریہاں بھی ناکام ہوئے تو سب ختم،شہبازشریف کو چین سے کہنا چاہئے تھا کہ کچھ قرض رول اوور کردو،شہبازشریف نے مزید قرضہ مانگا،انہوں نے کہاکیسے واپس کرو گے،یوٹیلیٹی سٹورز کو ختم کرنے کا کہا اس وقت نہیں مانے تھے، حکومت کو 4دن میں320 ارب جمع کرنا تھے،کیسے کرینگے، حکومت کہتی ہےڈاکٹرز،چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کوانکم کا50 فیصد ٹیکس جمع کروائیں،موجودہ حکومت 2سال سے مائنس بانی چیئرمین اور پی ٹی آئی نہیں کرپارہی ،جو صورتحال بن چکی ہے اس میں الیکشن کی طرف جانا ضروری ہوگیا ہے،آج ن لیگ کی سیاست مٹی میں ملی ہوئی ہے،عوام موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے خوش نہیں ہے، بنگلہ دیش طرز پر نہیں لیکن ملک میں تبدیلی کیلئے لوگوں کو روڈ پر نکالنا ہوگا،ملک میں تبدیلی لانے کیلئے لوگوں کوروڈ پر نکالنا ضروری ہے،پی ٹی آئی کو اپنی تحریک کی کامیابی کیلئے مولانا فضل الرحمان کی ضرورت ہے،اگر مولانا اپنے بندےروڈ پر لے آئیں توپی ٹی آئی کی تحریک کامیاب ہوجائے گی،جب بات ہونی ہوگی تو بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور ہوجائیگی،اب اسٹیٹ بینک نے ایک دو فیصد انٹرسٹ ریٹ کرنا ہے،اس کا اثرروپے پر پڑے گا۔