ایک نیوز: سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہناہے پاکستان تحریک انصاف کی بڑی ناکامی اپوزیشن کو ساتھ نہ ملا پانا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایک نیوز کے پروگرام (بریکنگ بیریئرز ود مالک) میں دوران گفتگو سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا حکومت نے عدلیہ کے ساتھ ٹکر لی ہوئی ہے، پاکستان کی سیاست میں کسی چیز کی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی،ہر2ماہ بعد کچھ نہ کچھ ہوجاتا ہے،اطلاعات تھیں آئینی ترمیم آرہی ہے، حکومت نے آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں دی،لگتا ہے یہ آئینی ترمیم لاکر اپنی مرضی کے جج لگانا چاہتے ہیں، آئینی ترمیم میں خطرناک چیز ججز کی روٹیشن ہے،اس سے من پسند ججز رہ جائیں گے دوسرے باہر ہوجائیں گے،دیکھنا یہ ہےکیا عدلیہ اپنے اوپر حملہ ایسے ہی جانے دے گی، ابھی تک کی ترمیم کے مطابق دوہری شہریت نہیں ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ وہ آئین میں ترمیم لانا چاہ رہے ہیں،رانا ثنااللہ جیسے لیگی رہنماؤں کو حکومتی اقدامات کا کچھ پتہ نہیں، 18ویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہیں،پی ٹی آئی پہلے پارٹی نہیں رہی،اب بانی پی ٹی آئی ہیں یا عوام ہے، موجودہ حکومت سے عرب اور مغرب والے ناراض ہیں،پی ٹی آئی کو 9فروری ، لیاقت چٹھہ بیان کے بعد تحریک چلانی چاہئے تھی،پی ٹی آئی کی بڑی ناکامی اپوزیشن کو ساتھ نہ ملا پانا ہے، بنگلا دیش ماڈل پی ٹی آئی کے لئے مناسب نہیں ہے،پی ٹی آئی کو چاہئے اپوزیشن پارٹیوں کے الائنس بنائے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا لوگوں کو روڈ پر نکالنا پی ٹی آئی کیلئے مسئلہ نہیں ،مسئلہ وقت کی نوعیت کا ہے، حکومت بربریت کرنے کے بعد کیسے بات چیت کی توقع کرتی ہے،بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں تلخیوں کو دور ہونا چاہئے، موجودہ حکومت سوٹی اور بندوق کے زور پر کھڑی ہے، ملک میں مارشل لاء لگا ہے یہ جمہوریت چلانے کی کوشش کررہے ہیں،لوگوں کو روڈ پر نکالنا پی ٹی آئی کیلئے مسئلہ نہیں ،مسئلہ وقت کی نوعیت کا ہے،مولانا فضل الرحمان نےپی ٹی آئی کو کہا ہے کہ وہ حکومت کیساتھ نہیں جارہے،لوگوں کو مولانا فضل الرحمان نے نہیں پی ٹی آئی نے نکالنا ہے،ملک کی انتہا پسند فورسز ن لیگ کی جگہ لے رہی ہیں،اب ن لیگ اور پی پی پی کے پاس نئی نسل کیلئے کوئی نئی سٹوری نہیں ہے، معاشرااس وقت جس نہج پر ہے یہاں کسی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔