ایک نیوز : جاپانی کارساز کمپنی ٹویوٹا نے نظام میں پیدا ہونے والی خرابی کے باعث اس نے جاپان میں اپنی 14 میں سے 12 فیکٹریوں میں کام روک دیا ۔
دنیا کی گاڑیاں بنانے والی سب سے بڑی کمپنی نے منگل کی صبح پیش آنے والے اس واقعے کی مزید تفصیلات پر بات کرنے سے گریز کیا ہے۔
ٹویوٹا کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ’گاڑیوں کی جن 12 فیکٹریوں میں 25 لائنیں متاثر ہوئی وہاں پرزہ جات کے آرڈرز پر کام نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہا کہ ’اس وقت ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سائبر حملہ نہیں ہے۔ ہم اس معاملے کی وجوہات کی تحقیقات کریں گے اور جتنی جلدی ممکن ہو اسے بحال کریں گے۔‘
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ پیداوار دوبارہ کب معمول پر آئے گی۔ انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ بیرون ملک فیکٹریاں متاثر ہوئی ہیں یا نہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ جنوبی کیوشو خطے میں ٹویوٹا فیکٹری اور کیوٹو میں ڈائی ہاٹسو کی فیکٹریاں بدستور کام کر رہی ہیں۔
ٹویوٹا موٹرز کارپوریشن کے ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ گاڑیوں کے ایک درجن اسمبلی پلانٹس میں خرابی کی وجہ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ پیداوار کتنی متاثر ہوئی ہے۔
اس خبر سے ٹویوٹا کے حصص کی فروخت میں اضافہ ہوا اور اس کی قیمت 0.64 فیصد کمی کے ساتھ دو ہزار 421 ین پر آ گئی ہے۔
گذشتہ سال ٹویوٹا کو سائبر حملے کے بعد اپنی تمام مقامی فیکٹریوں میں کام معطل کرنا پڑا تھا۔