ایک نیوز: جناح ہاؤس حملہ کیس میں نئی دفعات شامل کرنے پر ڈاکٹر یاسمین راشد اور خدیجہ شاہ سمیت 68ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر بھجوانے والے جج اعجاز احمد بٹر سمیت 53ججز کو تبدیل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کی منظوری کے بعد پنجاب میں اہم کیسز کی سماعت کرنیوالے 53ججز کو تبدیل کردیا گیا۔ رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عرفان سعید کو تبدیل کرکے سیشن جج ملتان تعینات کردیا گیا۔ سیشن جج فیصل آباد خالد بشیر کو رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ تعینات کردیا گیا۔
سیشن جج لاہور تنویر اکبر کو تبدیل کرکے لاہور ہائیکورٹ میں ڈی جی کیس منیجمنٹ تعینات کردیا۔ سیشن جج قصور قیصر نذیر بٹ کو تبدیل کرکے سیشن جج لاہور تعینات کرنے کا نوٹفکیشن جاری کردیا گیا۔
اسی طرح لاہور میں جناح ہاؤس حملہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت خارج کرنے اور 9مئی کے کیسز میں نئی دفعات شامل کرنے پر ڈاکٹر یاسمین راشد اور خدیجہ شاہ سمیت 68ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر بھجوانے والے جج اعجاز احمد بٹر کو تبدیل کرکے لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی جب کہ شہباز شریف فیملی کو سولہ ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس سے بری کرنے والے جج بخت فخر بہزاد کو تبدیل کردیا گیا۔
بینکنگ جرائم کورٹ کے جج بخت فخر بہزاد کو لاہور ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیدیا گیا۔ آشیانہ کیس کی سماعت کرنے والے احتساب عدالت کے جج ساجد علی کو بھی تبدیل کردیا گیا۔ مشکوک ٹرانکسزیکشن کیس میں پرویز الہی کی ضمانت منظور کرنے والے جج اسلم گوندل کو تبدیل کردیا گیا۔ جج اسلم گوندل کو لاہور ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔
رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والے اے ٹی سی کے جج رانا زاہد محمود کو بھی تبدیل کردیا گیا۔ تبدیل ہونے والے مجموعی طور پر 53ججز کو نئے اضلاع میں 4ستمبر تک چارج لینے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔