ایک نیوز: ایتھلیٹک چمپئین ارشد ندیم نے کہا ہے کہ اگر بین الاقوامی سہولیات مہیا کی جائیں تو وہ گولڈ میڈل جیت سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ ایتھلیٹک چیمپئن شپ میں شرکت کے بعد قومی جیولن تھروور ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے، لاہور ائیرپورٹ پر ارشد ندیم کا پرتپاک استقبال کیا گیا، قومی ایتھلیٹ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں جب کہ ائیرپورٹ پر موجود افراد نے ارشد ندیم کے حق میں نعرے لگائے۔
قومی جیولن تھروور نے ورلڈ ایتھلیٹک چمپئین شپ میں سلور میڈل حاصل کیا ہے، ارشد ندیم بین الاقوامی پرواز سے استنبول سے لاہور پہنچے۔
ایتھلیٹک چمپئین ارشد ندیم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستانی میڈیا کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے پذیرائی دی، فیڈریشن کا شکرگزار ہوں، ہمارے کوچز نے شاندار پریکٹس کرائی، ہم نے ورلڈ چیمپین شپ جیتی ہے، میں نے بازو کی سرجری کرائی تھی تاہم پیرس میں ہونے والی اولمپکس 2024 میں حصہ لوں گا۔
انہوں نے حکومت سے شکوہ کیا کہ پاکستان میں ہماری ٹریننگ کا گراؤنڈ نہیں ہے، مزید سرپرستی کی جائے تو اور اچھا کھیل سکتے ہیں کیوں کہ ورلڈ لیول انٹرنیشنل کوچنگ ہماری ضرورت ہے۔
سلور میڈل جیتنے والے ارشد ندیم لاؤنج سے ایک کلومیٹر تک پیدل گاڑی تک پہنچے، ارشد ندیم میڈیا ٹاک کے دوران سہولیات نہ ہونے کا رونا روتے رہے اور کہا کہ اگر بین الاقوامی سہولیات مہیا کی جائیں تو گولڈ میڈل جیت سکتا ہوں۔
واضح رہے کہ مشیر کھیل پنجاب وہاب ریاض بھی ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ نہیں آئے۔