ایک نیوز نیوز: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھارت سے تجارت کرنے کا عندیہ دیدیا۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارت سے تجارت اپنے کسانوں کے حالات دیکھ کر کریں گے۔
اسی دوران صحافی کی طرف سے سوال کیا گیا کہ ماضی میں بھارت سے تجارت کے حامی وزرا کو گھر جانا پڑا۔
اس پر جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے اگر گھر جانا پڑتا ہے تو ٹھیک ہے۔ معیشت کے بہتری کیلئے جتنی محنت کر رہا ہوں امید ہے مجھے نہیں نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کے باعث پھل، سبزیوں کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، سپلائی متاثر ہوئی تو سبزیوں کی امپورٹ کھولنا پڑیں گی، بھارت سے بھی اگر سبزیاں امپورٹ کرنا پڑیں تو کریں گے، اپنے کسانوں کا تحفظ کرکے سبزی امپورٹ کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس کے دوران آڈیو لیک ہونے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ واضح ہوگیا ان کو ریاست کی کوئی پرواہ نہیں۔ پی ٹی آئی نے اچھا کام نہیں کیا اگر ملک کو نقصان پہنچانا سیاست ہے تو ایسی سیاست چھوڑ دیں، کیوں کہ ہم نے سیاست کو داؤ پر لگاکر ملک کو بچایا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے تحریک انصاف نے گری ہوئی حرکت کی، کیا تیمور سلیم جھگڑا اور دیگر کو شرم نہیں آئی، یہ سیاست پر سب کچھ قربا ن کرنےپر تلے ہیں،آپ تمام حدیں پار کرچکےہیں، کیا پاکستان کا نام بدل کر بنی گالہ رکھ دیں؟۔
مفتاح اسماعیل نے نے کہا کہ آپ نے 72 گھنٹے پہلے خط لکھا، کیا ہمیں نہیں پتہ کہ ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے، کیا وفاقی حکومت کو زبانی جمع خرچ پر پیسے دیتی؟چیئرمین پی ٹی آئی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان بتائیں انہوں نے حکومت میں آکر کیا بہتری کی؟ اس کے باوجود ہم نے حکومت میں آتے ہی تحریک انصاف کو میثاق معیشت کی دعوت دی۔