ایک نیوز نیوز: پاکستان سمیت ایشیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب آرہے ہیں جبکہ یورپ میں خشک سالی اپنا قبضہ جمائے ہوئے ہے، یورپ کی 50 فیصد حصے کوخشک سالی کی وارننگ دیدی گئی
رپورٹ کے مطابق براعظم یورپ کو گرمی کی لہروں نے، جس شدت سے اپنی لپیٹ میں لیا ہے، اُس کا نتیجہ یہ بھی نکلا ہے کہ تمام دریاؤں میں پانی اپنی کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ دریائے رائن، دریائے ڈینیوب اور دریائے پو جیسی اہم آبی گزرگاہیں گرمی کی شدت اور پانی کی انتہائی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ اس وجہ سے زراعت، تجارت، پینے کے پانی اور قدرتی ماحولیاتی نظام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
یورپ میں خشک سالی پر نگاہ رکھنے والے ادارے کے مطابق براعظم یورپ کے تقریباً 50 فیصد حصے کو خشک سالی کی وارننگ دے دی گئی ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں نے اسے 500 سالوں کی بدترین خشک سالی قرار دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فوسل ایندھن کو جلانے یا اس کا استعمال اس سیارے کو مزید گرم بنانے کا سبب بن رہا ہے۔ اس صورتحال میں گرمی کی لہروں اور خشک سالی میں مزید شدت کی توقع کی جا رہی ہے۔ اب تمام ممالک کو اپنے اعمال کے نتائج سے نمٹنا ہو گا۔
جب دریاؤں میں بہت زیادہ تبدیلیاں رونما ہو جائیں تو وہ عالمی درجہ حرارت کے خلاف لڑنے کے متحمل نہیں رہتے اور اس طرح وہ سیلاب میں پانی کو روکنے کے قابل نہیں رہتے۔