ایک نیوز نیوز: ناسا کا ابھی تک کا ’سب سے طاقتور راکٹ‘ آج پیر کو انسانوں کو چاند اور پھر مریخ پر لے جانے کے مشن پر روانہ ہوگا۔
آرٹمس 1 مشن میں کوئی خلاباز موجود نہیں ہوگا بلکہ یہ بنیادی طور پر مستقبل کے مشنز کے لیے آزمائشی پرواز ہے۔
یہ ناسا کے آرٹمس پروگرام کا پہلا مشن ہوگا جو فلوریڈا کے کینیڈی سپیس سینٹر سے روانہ ہوگا۔
لانچ کے ایک ہفتے بعد یہ مشن چاند کے مدار میں داخل ہوگا، جہاں وہ ایک ماہ تک رہے گا اور پھر 10 اکتوبر کو زمین پر واپس پہنچے گا۔
آرٹمس 1 مشن کی لانچ کو دیکھنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد افراد کی آمد متوقع ہے۔
ناسا کا نیا راکٹ آرٹمس اپالو کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑا، طاقتور اور زیادہ بہتر و جدید آلات سے آراستہ ہے۔ اس کی اونچائی 322 فٹ ہے اور یہ خلائی شٹل کی طرح کام کرتا ہے۔
آرٹمس 1 کے بعد آرٹمس 2 میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا اور یہ سنہ 2024 میں متوقع ہے۔
آرٹمس 3 وہ مشن ہوگا جس میں خلا بازوں کو 2025 میں چاند پر بھیجا جائے گا اور یہ وہاں کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔
اس مشن کے لیے سپیس ایکس کے سٹار شپ لینڈر کو استعمال کیا جائے گا تاہم مستقبل کے ان مشنز کا انحصار آرٹمس 1 کے نتائج پر ہوگا۔
یادرہے ’’ آرٹیمس ’’ نام بھی یونانی دیومالا کے دیوتا ’’اپالو‘‘ کی جڑواں بہن اور چاند کی دیوی کا نام ہے۔ امریکا کے پہلے چاند بھی بھیجنے جانے والےخلائی جہاز کا نام ’’اپالو8‘‘ تھا۔