ایک نیوز: پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ طاقت کے نشے میں لوگوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے، مذاکرات مزید آگے نہیں چلنے چاہیئے کیونکہ حالات قابل قبول نہیں ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ملک کو چلایا جارہا ہے افسوسناک ہے،طاقت کے نشے میں لوگوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر پر حملہ کیا گیا ہے،سابق وزیراعلٰی کے گھر پر دہشتگردوں کی طرح حملہ کیا گیا۔اس طرح کا برتاو تو اسامہ بن لادن سے بھی نہیں رکھا گیا۔علی امین گنڈاپور پر بھی ناجائز مقدمے درج کئے جارہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی نے خط لکھا ہے کہ ایک وقت ملک میں الیکشن کرائے جائے۔پیپلز پارٹی ایک وقت میں ایک صوبے میں بلدیاتی الیکشن نہیں کرواسکتی ہے۔پیپلز پارٹی پر کس طرح سے صوبائی خودمختاری کی بات کرتی ہے۔زرداری کو بات سمجھ آگئی ہے کہ اب ان کا سندھ میں بھی خاتمہ ہوگا۔نگران حکومت کا کام عمران خان کے گھر پر حملہ کرنا یالوگوں پر مقدمات درج کروانا نگران حکومت کا کام نہیں تھا۔نگران حکومت کا کام صرف الیکشن کروانا ہے،محسن نقوی پھر بدلے کےلئے بھی تیار رہے۔محسن نقوی اور آئی جی ملک چھوڑ کر بھاگ گئے توانٹرپول کے ذریعے ان کو لائینگے کہی نہیں چھوڑینگے۔ایک تاثر پیدا کیا جارہا ہے کہ عمران خان کا دور برا تھا،کیا اب پیٹرول کی قیمت کم ہوگئی ہے؟کیا یہاں نوکریوں کی بارش ہورہی ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کراچی سے جھوٹی محبت کرنے والی جماعت نے کراچی کا سودا کردیا ہے۔مجبور قومی موومنٹ نے ایک فون کال پر وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دیا،ان کا کان فون پر مروڑا گیا،ان کا منشور صرف کراچی کیخلاف کھڑے رہنا ہے۔یہ سمجھتے ہیں کراچی کا سودا کرکے یہ بچ جائیں گے تو ایسا نہیں ہے۔عمران خان زخمی ٹانگ کےساتھ عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں لیکن ججز کے نام لیکر ان کی توہین کی جارہی ہے ۔ہم عدالتوں کی عزت کرتے ہیں،ججز کی توہین پر عدالتوں کی خاموش تشویشناک ہے کیا عدلیہ میں دہرا معیار ہے۔عمران خان کی جان کو خطرہ ہے انہیں ریلیف ملنا چاہیے ان کی پیشی آن لائن کی جائےجو آج خوش ہورہے ہیں کل انہیں بھی عدالتوں کے چکر لگانے ہیں۔
خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ خواجہ آصف نے کہا عدالتوں کا کام مذاکرات کرانا نہیں عدالتیں آئین کے مطابق کام کریں۔ایک طرف حکومت مذاکرات کی بات کرتی ہے دوسری طرف انتقامی کارروائیوں کا عمل بھی جاری ہے،یہ مزاکرات مزید آگے نہیں چلنے چاہیئے کیونکہ حالات قابل قبول نہیں ہیں۔ملک میں بحث 90 روز میں الیکشن کرانے کیلئے ہونی چاہئے۔سینسز کا بحانہ بناکر الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے،چیف جسٹس غیر قانونی مقدمات کا نوٹس لیں۔