ایک نیوز : مختار انصاری کے خلاف غازی پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے آج گینگسٹر ایکٹ کے تحت ایک معاملے میں 10 سال جیل کی سزا سنائی ہے۔ یادرہے ان پر بی جے پی رکن اسمبلی کرشنانند رائے کے قتل کا الزام تھا۔ اتر پردیش واقع غازی پور ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے اس معاملے میں مختار انصاری پر پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کرشنانند رائے کا قتل محمد آباد تھانہ حلقہ کے بسنیا چٹی میں کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ مختار انصاری کے گینگ نے پہلی بار اس واردات میں اے کے-47 کا استعمال کیا تھا۔ اس واقعہ میں کرشنانند رائے کو گھیر کر چاروں طرف سے فائرنگ کی گئی تھی جس سے رکن اسمبلی کا پورا جسم چھلنی ہو گیا تھا۔ جس میں کرشنانند رائے سمیت 7 افراد جائے وقوع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔
اس معاملے میں محمد آباد تھانہ کی پولیس نے مافیا ڈان مختار انصاری، اس کے بھائی و بی ایس پی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری سمیت دیگر کے خلاف نامزد مقدمہ درج کیا تھا۔ رکن اسمبلی کرشنانند رائے قتل معاملہ سے پہلے انصاری برادران پر 1996 میں چندولی کے کوئلہ کاروباری نند کشور رونگٹا کے اغوا کا بھی الزام ہے۔ انہی دونوں معاملوں پر غازی پور پولیس نے ان دونوں بھائیوں کے خلاف 2007 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرتے ہوئے ان کا گینگ چارٹ بنایا تھا۔ عدالت نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کے ایک معاملے میں قصوروار قرار دیا ہے۔۔ افضال انصاری کو 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور ساتھ ہی ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد افضال انصاری کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔