ایک نیوز: پاکستان ملٹری اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں،امن کیلئے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزور نہ سمجھا جائے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان ملٹری اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی جس کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل عاصم منیر تھے۔ پاس آوٹ ہونے والوں میں فلسطین، بحرین، عراق، قطر اور سری لنکا کے کیڈٹس شامل ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پریڈ کا معائنہ کیا اور پوزیشن ہولڈرز کیڈٹس کو ایوارڈز دیے اور پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اعزازی شمشیر سینیئر انڈر آفیسر عبداللہ بن طارق نے حاصل کی۔ صدارتی گولڈ میڈل بٹالین سنیئنر انڈر آفیسر علی عامر نے حاصل کیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل سری لنکا کے پاسندو دیا نندا کو دیا گیا جب کہ چیف آف آرمی اسٹاف چھڑی کورس انڈر آفیسرمحمد عدنان منور کو دی گئی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کی عوام ہیں،پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے،ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں،فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں،امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ھے،افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے،افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیہِ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ" کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی"۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے مزید کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ھے،دہشت گردی کی جنگ میں عوام اور ریاست کا کلیدی کردار ھے،بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے،دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں،ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا،دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے،عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا،افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے،ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا،عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا۔