ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے خلاف پولیس پر تشدد اور حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ غالب مارکیٹ میں پرویز الٰہی سمیت 50 افراد کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیس میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات لگائی گئی ہیں،پرچہ تھانہ غالب مارکیٹ میں درج کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن افسر کی مدعیت میں درج مقدمے کے متن کے مطابق چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پٹرول پھینکا گیا، پتھراؤ کیا، ڈنڈوں سے حملہ کیا، جبکہ چوہدری پرویز الٰہی کو موقع سے فرار کرادیا گیا۔
سرمد غنی چھٹہ ممبر لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران ہونے والی مزاحمت کے پیش نظر پولیس نے مقدمے کا اندراج کیا ہے، پرچے پر ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کریں گے۔پولیس کی جانب سےگرفتار افراد کی گرفتاری التواء کا شکار ہے،پولیس اہلکار گرفتار افراد کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے،پولیس کی جانب سے گرفتار افراد کو حراست میں ہونے کے باوجود گرفتاری نہیں ڈالی جا رہی،پولیس کو گرفتار کرنے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر اندر متعلقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کیلیے پولیس اور اینٹی کرپشن بکتر بند گاڑی کی مدد سے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تھی، خواتین سمیت 25 ملازمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پرویز الہی کی گرفتاری میں پہلے پہل ناکامی ہوئی جس پر آپریشن ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا، پرویز الٰہی کی گھر میں ہی موجودگی کا دوبارہ دعویٰ کرکے آپریشن پھر شروع کیا گیا تھاتاہم پی ٹی آئی رہنما گھر پر نہ ملے اور 7 گھنٹے بعد تیسری بار سرچ آپریشن میں ناکامی پر اینٹی کرپشن اور پولیس ان کے گھر سے باہر نکل آئی تھی۔